عتیق احمد کو اگلے ہفتے لایا جائے گا اتر پردیش

زورآور لیڈر عتیق احمد کو اگلے ہفتے احمد آباد کی سابرمتی جیل سے الہ آباد (پریاگراج) لایا جائے گا۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ اطلاع دی

عتیق احمد، تصویر سوشل میڈیا
عتیق احمد، تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: زورآور لیڈر عتیق احمد کو اگلے ہفتے احمد آباد کی سابرمتی جیل سے الہ آباد (پریاگراج) لایا جائے گا۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔

پولیس عہدیدار نے کہا ’’ہولی کے فوری بعد ہم کاغذی کارروائی شروع کریں گے اور عدالت سے ضروری اجازت لیں گے، جس کے بعد عتیق کو اومیش پال قتل معاملہ میں پوچھ گچھ کے لئے پریاگراج لایا جائے گا۔‘‘ عتیق پر الزام ہے کہ انہوں نے اومیش پال اور دو پولیس کانسٹیبلوں کے قتل کی سازش کی ہے۔

عہدیدار نے کہا ’’ہم جلد ہی گجرات میں جیل کو وارنٹ بی (پروڈکشن وارنٹ) کے لئے درخواست پیش کریں گے۔ ہم ریاست میں اس کے خلاف معاملہ میں تیزی لانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔‘‘

عتیق کو جون 2019 میں سابرمتی جیل منتقل کیا گیا تھا۔ سپریم کورت نے 22 اپریل 2019 کو حکم دیا تھا کہ عتیق کو دیوریا جیل سے گجرات میں اعلیٰ سیکورٹی والی جیل میں منتقل کیا جائے۔ عتیق پر ریئل اسٹیٹ کاروباری موہت جیسوال کو اغوا کرنے اور حملہ کرنے کی سازش کرنے کا الزام تھا۔


دسمبر 2018 کو جیسواال نے ایف آئی درج کرائی تھی کہ انہیں لکھنؤ میں اغوا کیا گیا اور ایک جیل لے جایا گیا جہاں عتیق کے لوگوں نے ان پر حملہ کیا اور کاروبار انہیں سونپنے پر مجبور کیا۔ بتایا گیا کہ یہ واقعہ یوپی کی دیوریا جیل میں پیش آیا تھا۔ بعد میں معاملہ سی بی آئی کو سونپا گیا، جس نے 31 دسمبر 2020 کو معاملہ میں فرد جرم دائر کی اور عتیق، ان کے بیٹے اور دیگر دو افراد کو قصوروار قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔