سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے فرار بیٹے علی احمد پر 25 ہزار روپے انعام کا اعلان

ذیشان کا الزام ہے کہ علی احمد اپنے ساتھیوں کے ساتھ کریلی واقع ان کے دفتر پر پہنچا اور جے سی بی سے اس کی باؤنڈری کو توڑ دیا اور احمد آباد جیل میں بند اپنے والد عتیق احمد سے بات کرائی۔

عتیق احمد، تصویر آئی اے این ایس
عتیق احمد، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے سابرمتی جیل میں بند زورآور لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی احمد پر یوپی پولیس نے 25 ہزار روپے کا انعام رکھا ہے۔ علی احمد پر 5 کروڑ کی رنگداری اور قاتلانہ حملہ کا الزام ہے اور وہ اس وقت فرار ہے۔ دراصل عتیق احمد کے ایک رشتہ دار ذیشان نے ان کے بیٹے علی سمیت 9 لوگوں پر 31 دسمبر کو مار پیٹ کرنے اور پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کے معاملے میں کریلی تھانہ میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

ذیشان کا الزام ہے کہ علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ کریلی واقع ان کے دفتر پر پہنچا اور جے سی بی سے اس کی باؤنڈری کو توڑ دیا اور احمد آباد جیل میں بند اپنے والد سے بات کرائی۔ اس کے بعد عتیق نے زمین کو بیوی سائستہ پروین کے نام کرنے کو کہا تھا۔ انکار کرنے پر علی نے پانچ کروڑ کی رنگداری مانگی تھی۔ واقعہ کے سلسلے میں پولیس دو ملزمین کو پہلے ہی جیل بھیج چکی ہے، لیکن علی فرار چل رہا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اس وقت گجرات کی احمد آباد جیل میں بند ہیں اور ان کے دو بیٹے عمر اور علی فرار چل رہے ہیں۔ پولیس نے عمر کی خبر دینے والوں کو پہلے ہی انعام دینے کا اعلان کیا ہوا ہے، اور اب علی احمد کی خبر دینے والوں کو بھی انعام دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔