آتشی ہوں گی دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ! عام آدمی پارٹی کے اجلاس میں لیا گیا فیصلہ

آتشی کو دہلی کا نیا وزیر اعلی بنایا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں ان کے نام کو منظوری دی گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اس کا اعلان بھی کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی وزیر آتشی / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی کی وزیر آتشی / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: آتشی کو دہلی کا نیا وزیر اعلی بنایا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں ان کے نام کو منظوری دی گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اس کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ اب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال آج شام 4.30 بجے ایل جی وی کے سکسینہ سے ملاقات کریں گے۔ توقع ہے کہ اس دوران کیجریوال وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ استعفیٰ کے ساتھ ساتھ قانون ساز پارٹی کے قائد کے نام کا ایک خط بھی ایل جی کو پیش کیا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کیجریوال نے اعلان کیا تھا کہ وہ 2 دن بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر عوام کی عدالت میں جائیں گے۔

خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے اعلیٰ سطحی اجلاس میں دہلی کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرنے کے لیے تفصیلی مشاورت اور غور و فکر کیا۔ اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں، مقامی ارکان اسمبلی، اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس اجلاس کے دوران مختلف امیدواروں کے نام زیر بحث آئے اور پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آتشی دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔


پارٹی کے اجلاس میں آتشی کی نامزدگی کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب دہلی میں عوامی مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ آتشی کا تعلق پنجابی راجپوت خاندان سے ہے اور وہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویٹ ہیں۔

آتشی 2020 کے اسمبلی انتخابات میں پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئیں اور 2023 میں پہلی بار کیجریوال حکومت میں وزیر بنیں۔ اب صرف ایک سال بعد 2024 میں وہ وزیر اعلیٰ بننے جا رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2019 میں مشرقی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑی تھی اور بی جے پی امیدوار گوتم گمبھیر سے 4.77 لاکھ ووٹوں سے ہار گئی تھیں اور تیسرے نمبر پر آئی تھیں۔

آتشی کو کیجریوال کا قریبی ساتھی اور معتمد سمجھا جاتا ہے۔ وہ انا ہزارے تحریک کے وقت سے ہی تنظیم میں سرگرم ہیں۔ فی الحال، ان کے پاس متعدد وزارتوں کی ذمہ داری ہے اور مارچ میں کیجریوال کے جیل جانے کے بعد سے وہ پارٹی سے لے کر حکومت تک کے مسائل پر قیادت کرتے ہوئے دیکھی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے حوالے سے جن دیگر ناموں پر بات ہو رہی تھی، ان میں کیلاش گہلوت، گوپال رائے اور سوربھ بھردواج کے نام بھی شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔