مہاراشٹر میں الٹ پھیر کے بعد اسمبلی اجلاس کی شروعات، آج ہوگا اسپیکر کا انتخاب، ہنگامہ کے آثار

بی جے پی کے 106 قانون سازوں کے علاوہ شندے دھڑے نے شیوسینا کے تقریباً 40، 10 آزاد اور دیگر قانون سازوں کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے

ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس / یو این آئی
ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کے بعد اب اقتدار شندے دھڑے کے ہاتھ میں آ چکا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) کی حکومت کو گرانے والے تمام باغی قانون ساز بھی اب ممبئی پہنچ چکے ہیں، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بذات خود انہیں لینے کے گوا پہنچے۔ جس کے بعد اب مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔ اس کے بعد 4 جولائی کو ایکناتھ شندے اور بی جے پی اسمبلی میں اکثیر ثابت کریں گے۔

ایوان کی کارروائی آج صبح 11 بجے شروع ہوگی۔ بی جے پی نے راہل نارویکر کو اسپیکر کے لیے امیدوار بنایا ہے، جبکہ شیوسینا کے راجن سالوی کو مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے امیدوار بنایا ہے۔ اسپیکر کا انتخاب صوتی ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ تاہم، اعداد و شمار کو دیکھ کر یہ واضح ہے کہ یہاں بھی شندے دھڑے کا غلبہ رہے گا۔


بی جے پی کے 106 قانون سازوں کے علاوہ شندے دھڑے نے شیوسینا کے تقریباً 40، 10 آزاد اور دیگر قانون سازوں کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے، یہ تعداد 288 رکنی ایوان میں اکثریت کے لیے درکار 145 کے اعداد سے زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ شندے دھڑے کی بغاوت کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان ادھو ٹھاکرے نے 29 جون کی دیر رات وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد 30 جون کو ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڈنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔

شیو سینا کے چیف وہپ سنیل پربھو نے ایک وہپ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام ارکان سے کہا کہ وہ ایوان میں موجود رہیں اور مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے شیوسینا کے امیدوار راجن سالوی کے حق میں ووٹ دیں۔ ساتھ ہی بی جے پی اور شندے دھڑے نے بھی تمام قانون سازوں کو یہی ہدایات دی ہیں۔ تاہم سیاسی اتھل پتھل کے بعد شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کے بھی آثار نظر آ رہے ہیں، کیونکہ یہ پہلا موقع ہوگا جب شندے سمیت دیگر باغی شیو سینا کے ارکان اسمبلی کے سامنے ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔