اشوک تنور کی کانگریس میں شمولیت، بی جے پی پر شدید تنقید

اشوک تنور نے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی میں بابا صاحب اور آئین کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے عوام سے کانگریس کی حکومت بنانے کی اپیل کی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

ئی دہلی: سابق رکن پارلیمنٹ اشوک تنور نے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی میں آئین اور بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا کوئی احترام نہیں ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے عوام، بالخصوص دلتوں، پچھڑوں اور محروم طبقے سے اپیل کی کہ وہ ہریانہ کو دوبارہ نمبر ایک بنانے کے لیے کانگریس کی حکومت تشکیل دیں۔

اشوشک تنور نے کہا کہ ان کی سیاسی زندگی کا آغاز کانگریس سے ہوا تھا۔ کچھ وقت کے لیے وہ بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، مگر انہیں محسوس ہوا کہ بی جے پی آئین اور بابا صاحب امبیڈکر کے اصولوں کی پاسداری نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی ذات اور مذہب کا سہارا لے کر لوگوں کو تقسیم کرتی ہے۔


تنور نے واضح کیا کہ راہل گاندھی نے بابا صاحب امبیڈکر کے نظریات کے فروغ کے لیے ملک بھر میں ایک مہم شروع کی ہے اور انہوں نے اپنی یاترا کے ذریعے لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آج میں ملک کو جوڑنے اور آئین کی حفاظت کی لڑائی میں راہل گاندھی کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘

اجے ماکن نے تنور کا کانگریس میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شمولیت سے آئین کی حفاظت اور بابا صاحب امبیڈکر کے نظریات کو آگے بڑھانے کی راہ میں راہل گاندھی کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنور کی سیاسی تجربات سے کانگریس مزید مضبوط ہوگی۔

تنور نے ہریانہ کے لوگوں کو یکجا کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ عزم کیا کہ کانگریس کی حکومت آنے سے نہ صرف دلتوں، بلکہ ہر طبقے کے لوگوں کے مسائل کا حل ممکن ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔