مرکز کسانوں کو گمراہ کرنے کے لئے نیا زرعی قانون لایا ہے : اشوک گہلوت
وزیراعلی راجستھان اشوک گہلوت نے کہاہےکہ اسمبلی طلب کرکے کسانوں کے مفاد میں جو بھی بہتر ہوگا اس میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے مرکزی حکومت پر نئے زرعی قوانین کے ذریعہ کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں اسمبلی اجلاس بلا کر ان قوانین پر آئین کے تحت غورکرکے کسان کے مفاد میں پوری کوشش کی جائے گی۔
مسٹر گہلوت کل ریاستی کانگریس کے ریاستی سطح کے کسان سمیلن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جانچ کراکر کس طرح آئین کے تحت ریاست کو جو حقوق دیئے گئے ہیں اور اس کا کیا طریقہ ہوسکتا ہے اس پر غور کیا جائے گا۔ اسمبلی طلب کرکے کسانوں کے مفاد میں جو بھی بہتر ہوگا اس میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی کانگریس حکومت ہمیشہ کسانوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا کی وجہ سے معیشت تباہ ہوگئی ہے اور کسانوں ، تاجروں اور عوام سمیت تمام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت مرکزی حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔ کورونا کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کی آمدنی 40 فیصد رہ گئی ہے۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا وعدہ تو کرتی ہے ، لیکن وہ یہ وعدہ پورا نہیں کرسکے گی ، کیوں کہ اس کی نیت میں کھوٹ ہے۔ اسے کسی کی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کو گمراہ کرنے کے لئے ایک متنازعہ قانون بنایا ہے
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔