گہلوت حکومت کا بڑا فیصلہ، راجستھان میں سبزی، دودھ اور کرانہ دکانداروں کو لگے گا ٹیکہ
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے راجستھان میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، لیکن ضروری خدمات کو اس لاک ڈاؤن سے چھوٹ ملی ہوئی ہے اور حکومت یقینی بنانا چاہتی ہے کہ اس سے منسلک لوگ انفیکشن پھیلانے کا سبب نہ بنیں۔
بڑھتے کورونا انفیکشن کے معاملوں کے مدنظر راجستھان حکومت نے آج پھل، سبزی، دودھ، کرانہ کا سامان اور دوائیں فروخت کرنے والے اور 45 یا اس سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کو ترجیحی بنیاد پر ٹیکہ لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ریاست میں لاک ڈاؤن لگا ہے، لیکن ضروری خدمات کو جاری رکھنے کی اجازت ہے۔ اس لیے حکومت یہ یقینی بنانا چاہتی ہے کہ ان ضروری سروسز سے منسلک لوگ کورونا پھیلانے کا سبب نہ بنیں۔
راجستھان کے صحت و خاندانی فلاح کے سکریٹری سدھارتھ مہاجن کے ذریعہ دستخط کردہ اور سبھی ضلع کلکٹروں کو جاری کیے گئے حکم میں کہا گیا ہے کہ بینک ملازمین، صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں، پھل اور سبزی کے ساتھ ساتھ دودھ فروخت کرنے والوں، دوا بیچنے والوں، اخبار کے پھیری والوں اور میڈیا کے لوگوں کو پہلے ٹیکہ لگایا جانا چاہیے۔
خبروں کے مطابق مذکورہ لوگوں کے علاوہ فرنٹ لائن ورکرس (پولس، ریونیو، محکمہ بجلی کے ملازمین) جن کی ابھی تک ٹیکہ کاری نہیں ہوئی ہے، لیکن ہاٹ اسپاٹ علاقوں، ڈیپوٹیشن علاقوں میں مقرر کیے گئے ہیں، ان کی بھی ٹیکہ کاری کی جائے۔ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ ان کی زندگی خطرے میں نہیں ہے، ان لوگوں کو ترجیحی بنیاد پر ٹیکہ لگایا جانا چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ 16 جنوری سے ریاست میں اب تک 1.13 کروڑ لوگوں کی ٹیکہ کاری ہو چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔