انکاؤنٹر راج کا جشن منانے والے بھی عتیق کے قتل کے ذمہ دار: اسد الدین اویسی

سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا  ہے کہ جب پولیس کے گھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو مارا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی حفاظت کا کیا ہوگا؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف پر حملہ آوروں نے ہفتہ کی رات پریاگ راج میں میڈیکل کالج کے قریب فائرنگ کی تھی جس میں دونوں کی موت ہو گئی تھی۔  واضح رہے جس وقت ان کو گولی مار کر قتل کیا گیا اس وقت وہ دونوں  پولیس کی کسٹڈی میں تھے۔ دونوں پر حملہ اس وقت کیا گیا جب انہیں میڈیا کے اہلکاروں نے گھیر لیا۔ اس قتل نے  سنسنی پیدا کر دی ہے۔

اسد الدین اویسی نے اس قتل پر شدید ردعمل دیتے ہوئے  کہا ہے کہ جس معاشرے میں قاتل ہیرو ہوں، اس معاشرے میں عدالت اور نظام عدل کا کیا فائدہ؟ عتیق اور اس کا بھائی پولیس کی حراست میں تھے۔ اسے ہتھکڑی لگی ہوئی تھی۔ جے ایس آر  (جے شری رام )کے نعرے بھی لگائے گئے۔ دونوں کا قتل یوگی کے لاء اینڈ آرڈر سسٹم کی ناکامی ہے۔ انکاؤنٹر راج کا جشن منانے والے بھی اس قتل کے ذمہ دار ہیں۔


ادھر اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما وارث پٹھان نے کہا  ہےکہ  یہ عدالت، قانون، آئین کا قتل ہے۔ اتر پردیش میں تمام عدالتیں بند کر دی جائیں۔

دوسری جانب اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا  ہے کہ اتر پردیش  میں جرائم عروج پر پہنچ چکے ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ جب پولیس کے گھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو مارا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی حفاظت کا کیا ہوگا؟ جس کی وجہ سے عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر ایسا ماحول بنا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔