اسدالدین اویسی نے موہن بھاگوت کو دی نصیحت، کہا ’سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کریں‘
بھاگوت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہر ہندو حب الوطن ہوتا ہے۔ اس بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے سوال کیا کہ ’’مہاتما گاندھی جی کے قاتل گوڈسے کے بارے میں کیا کہیں گے؟‘‘
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ذریعہ ہندوؤں کو حب الوطن بتائے جانے کے بعد کئی لوگ انھیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ایسی مثالیں پیش کر رہے ہیں جو ہندو ہوتے ہوئے بھی حب الوطن نہیں ہیں۔ موہن بھاگوت کے بیان پر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی سخت حملہ کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں سیدھے یہ سوال پوچھ لیا ہے کہ ’’موہن بھاگوت مہاتما گاندھی جی کے قاتل گوڈسے کے بارے میں کیا کہیں گے؟‘‘
اسدالدین نے اپنے ٹوئٹ میں صرف مہاتما گاندھی کے قاتل گوڈسے کے بارے میں ہی نہیں بلکہ نیلی قتل عام، 1984 کے سکھ مخالف فساد اور 2020 کے گجرات قتل عام کے ذمہ داران کے تعلق سے بھی موہن بھاگوت سے سوال کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔ اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’یہ بات ماننے لائق ہے کہ بیشتر ہندوستانی حب الوطن ہیں چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ یہ صرف آر ایس ایس کا بے تکا نظریہ ہے کہ ایک مذہب کے لوگوں کو خود بخود حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ تقسیم کر دیا جاتا ہے جب کہ دیگر کو اپنی پوری زندگی یہ ثابت کرنے میں گزار دینی پڑتی ہے کہ اسے یہاں رہنے کا حق ہے اور اسے ہندوستانی کہلانے کا بھی حق ہے۔‘‘
واضح رہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ کے روز ایک کتاب کی رسم اجراء تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی ہندو ہے تو وہ حب الوطن ہوگا، اور یہ اس کا بنیادی و فطری کردار ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ کبھی کبھی آپ کو ان کی حب الوطنی کو بیدار کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، لیکن وہ (ہندو) کبھی بھی ہندوستان مخالف نہیں ہو سکتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔