ایلون مسک کے مالک بنتے ہی ٹوئٹر انڈیا میں بھونچال، کئی ملازمین کی چھنٹنی، بغیر اطلاع کر دئے گئے باہر
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ ٹوئٹر انڈیا کے تقریباً 200 ملازمین میں سے کتنے ایسے ہیں جن کی ملازمت ختم کی گئی ہے، تاہم جو بچ گئے ہیں وہ مسک کے ارادوں کے پیش نظر خوف کے سایہ میں ہیں
نئی دہلی: ٹوئٹر انڈیا کے تقریباً 200 ملازمین میں سے کچھ کے لئے جمعہ کی صبح ایک طوفان لے کر آئی، کیونکہ انہیں اچانک ملازمت سے فارغ کر دئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی۔ متعدد ملازمین صبح اچانک آفیشیل ای میل، انٹرنل اسلیک اور گروپ چیٹ تک رسائی سے محروم ہو گئے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹوئٹر انڈیا سے فارغ ہونے والے ملازمین نے بتایا کہ جب انہوں نے جمعہ کے روز اپنے گھر (ٹوئٹر پر بھی ورک فرام ہوم چل رہا ہے) سے سسٹم لاگ ان کیا تو انہوں نے پایا کہ کمپنی نے ان سے ایکسس واپس لے لیا ہے۔ دراصل جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدتا ہے تبھی سے متعدد ملازمین کو باہر کا راستہ دکھایا جا رہا ہے۔
ملازمین نے بتایا کہ، اب ہم سبجیکٹ لائن کے ساتھ ساتھ ای میل کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگر آپ کی ملازمت متاثر ہوتی ہے تو آپ کو کمپنی کی جانب سے پرسنل ای میل کے ذریعے اگلے مراحل کے ساتھ ایک اطلاع موصول ہوتی ہے۔ ہم اپنی برخاستگی اور تنخواہ بغیرہ کے بارے میں ناواقف ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ ٹوئٹر انڈیا کے تقریباً 200 ملازمین میں سے کتنے ایسے ہیں جن کی ملازمت ختم کی گئی ہے، تاہم جو ابھی ٹوئٹر انڈیا کے ساتھ ہیں وہ مسک کے ارادوں کے پیش نظر نوکری ختم ہون ے کے خوف میں وقت گزار رہے ہیں۔ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ جلد ہی ان کی نوکری کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہونے والا ہے جو اوروں کے ساتھ ہو رہا ہے۔
متاثرہ ملامین نے بتایا کہ ٹوئٹر انڈیا کے ساتھ اتنے سال گزارنے اور مسک کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے ملازمین سے نجات پانے کا یہ سب سے غیر انسانی طریقہ ہے۔ غورطلب ہے کہ نئے سی ای او ایلون مسک کا ہدف دنیا بھر میں اپنے 7600 ملازمین میں سے نصف یعنی 3800 کے قریب ملازمین کو فارغ کرنا ہے۔ کمپنی کے مطابق ٹوئٹر کے دفاتر میں ملازمین کے بیج کی رسائی بہت پہلے سے عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا، ٹوئٹر نے اپنے ایک اندرونی نوٹس میں کہا ہے کہ ملازمین، ٹوئٹر سسٹم اور کسٹمر ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہمارے دفاتر عارضی طور پر بند رہیں گے اور بیج ایکسس معاطل کی جا رہی ہے۔ اگر آپ کسی دفتر میں ہیں یا دفتر جا رہے ہیں تو براہ کرم گھر لوٹ جائیں۔ ہم اعتراف کرتے ہیں کہ یہ ایک غیر یقینی طور پر مشکل تجربہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔