جب تک ’ہم دو، ہمارے دو‘ کی حکومت ہے، نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے مودی حکومت میں بڑھ رہی بے روزگاری کے تعلق سے کہا کہ ’’آج ملک کے سامنے سب سے بڑا ایشو روزگار کا ہے، اس سے بڑا ایشو کوئی نہیں، لیکن وزیر اعظم اس کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔‘‘
یوتھ کانگریس کے ذریعہ آج منعقد پارلیمنٹ گھیراؤ پروگرام میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی شرکت کی اور اس موقع پر انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کو زوردار انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارلیمنٹ گھیراؤ پروگرام کے دوران اپنی تقریر میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اس ملک میں اگر کسی ایک ادارہ نے کورونا کے وقت لڑائی لڑی، عوام کی مدد کی، تو وہ یوتھ کانگریس تنظیم تھی۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں بے روزگاری کو بھی موضوع بنایا اور کہا کہ ’’آج ملک کے سامنے سب سے بڑا ایشو روزگار کا ہے۔ اس سے بڑا ایشو کوئی نہیں ہے۔ وزیر اعظم روزگار کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ یہ حکومت دراصل ’ہم دو، ہمارے دو‘ والی ہے اور یہ صرف دو تین صنعت کاروں کے لیے کام کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ان کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کی آواز کو دبانا ہے۔ پیگاسس بھی آواز دبانے کا ہی ایک طریقہ ہے، لیکن ہندوستان کے نوجوانوں کی آواز کوئی نہیں دبا سکتا۔ مودی جی کی حکومت غیر منظم کاروباروں کو ختم کرتی جا رہی ہے۔ جب تک نریندر مودی وزیر اعظم ہیں، جب تک ’ہم دو، ہمارے دو‘ کی حکومت ہے، تب تک ہندوستان کے نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا۔‘‘
یوتھ کانگریس کے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یوتھ کانگریس اور ہندوستان کے نوجوانوں کو اس حکومت کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی۔ یہ لڑائی ہندوستان کے نوجوانوں کے مستقبل کی لڑائی ہے۔ نوجوانوں کو سمجھنا ہوگا کہ اگر ہندوستان اسی راستے پر چلتا رہا تو آج ہی نہیں، اگلے پانچ دس سالوں میں بھی انھیں روزگار نہیں ملے گا۔‘‘ یوتھ کانگریس سے انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’آپ لڑ رہے ہو، میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ایک ساتھ کھڑے ہو کر، سب مل کر روزگار کی لڑائی لڑیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔