کیجریوال کا وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا فیصلہ نہیں بلکہ مجبوری ہے: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے کو عوامی مفاد میں قرار دیا اور کہا کہ یہ قدم پہلے ہی اٹھایا جانا چاہئے تھا

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے کا دہلی کانگریس خیرمقدم کرتی ہے۔ یادو نے کہا، دیر آید، درست آید، کیجریوال کو یہ قدم پہلے ہی اٹھا لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو سپریم کورٹ نے جن شرائط پر ضمانت دی ہے، ان کے بعد وہ نام کے وزیر اعلیٰ رہ گئے ہیں، اس لیے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا ان کا فیصلہ نہیں بلکہ مجبوری ہے۔ اگر کیجریوال 6 مہینے پہلے استعفیٰ دے دیتے، تو دہلی میں پانی کے بحران اور سیلاب کی وجہ سے ہونے والی 30-35 لوگوں کی اموات کو ٹالا جا سکتا تھا۔

دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال نے استعفیٰ دینے کے لیے ’48 گھنٹوں‘ کا انتظار کیوں کیا؟ جب فیصلہ کر لیا تھا تو استعفیٰ کی اعلان آج ہی کر دیتے۔ کیجریوال کا دہلی کے انتخابات مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے ساتھ کرانے کا مطالبہ مکمل طور پر ڈرامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کا کہنا ہے کہ ہم عوام کے پاس جائیں گے اور اگر عوام چاہیں گے تو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بیٹھیں گے، یہ دہلی والوں سے جھوٹی ہمدردی بٹورنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کے بیانات میں تضاد ہے، کیجریوال کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن نومبر میں انتخابات کرائے اور آتشی کہتی ہیں کہ مرکزی حکومت نومبر میں انتخابات نہیں کرا سکتی۔


دیویندر یادو نے کہا کہ شراب گھوٹالے میں جیل بھیجے جانے، منی لانڈرنگ کے الزامات میں ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) اور بدعنوانی کے الزامات میں سی بی آئی کی گرفتاری کے بعد کیجریوال نے وزیر اعلیٰ بنے رہنے کا اخلاقی حق کھو دیا ہے، جس کا ذکر انہوں نے 13 ستمبر کو ان کی جیل سے رہائی کے بعد کیا تھا۔

یادو نے کہا کہ شراب گھوٹالے میں گرفتاری کے بعد منیش سسودیا کو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے اور ستیندر جین کو جیل جانے پر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہیے تھا، کیجریوال کو بھی جیل جانے کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ ان کے جیل میں رہنے کے باوجود وزیر اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہنے سے عوامی مفاد کے لیے جو فیصلے ہونے تھے، وہ نہیں ہو سکے، جس کے لیے کیجریوال ذمہ دار ہیں۔


دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کے عوام باشعور ہیں اور عام آدمی پارٹی میں پھیلی بدعنوانی اور دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن میں اقتدار میں ہونے کے بعد دہلی والوں کو نظرانداز کرنے کی روش کو پہچان چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں عوام عام آدمی پارٹی کی بدانتظامی اور کیجریوال کی بدعنوانی کا جواب ضرور دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔