اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، عبوری ضمانت میں توسیع کی عرضداشت پر فوری سماعت سے انکار

سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی میڈیکل جانچ کے لیے مانگی گئی عبوری ضمانت میں 7 دنوں کی توسیع کے مطالبے کی عرضداشت پر فوری سماعت سےانکار کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ جسٹس اے ایس اوک کی سربراہی والی بنچ نے کیجریوال کی میڈیکل جانچ کے لیے عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کی درخواست پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ یہی نہیں بلکہ بنچ نے درخواست کے دیر سے داخل ہونے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

جسٹس اے ایس اوک کی بنچ نے کہا کہ اہم معاملے پر فیصلہ 17 مئی کو محفوظ کیا گیا تھا۔ اس بنچ کے ایک رکن جج گزشتہ ہفتے تعطیلاتی بنچ میں تھے۔ اس وقت آپ نے یہ مطالبہ کیوں نہیں کیا؟ تعطیلاتی بنچ نے کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی سے کہا کہ وہ سماعت کی درخواست چیف جسٹس سے کریں۔ وزیر اعلی کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی کے مبینہ آبکاری پالیسی گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔


واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے 10 مئی سے 1 جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔ انہیں 2 جون کو خود سپردگی کرنا ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے اپنی عرضداشت میں کہا ہے کہ گرفتاری کے بعد ان کا وزن 7 کلو کم ہو گیا ہے اور ان کا کیٹون لیول بھی بڑھ گیا ہے۔ صحت کے تعلق سے یہ علامات سنگین ہو سکتی ہیں۔ میکس کے ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا ہے۔ اب پی ای ٹی -سی ٹی اسکین اور بہت سے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ان کی عبوری ضمانت میں مزید 7 دنوں کی توسیع کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔