اروناچل پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 60 میں سے 46 سیٹیں حاصل

19 اپریل کو ہوئے اسمبلی انتخابات میں 82.71 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ بی جے پی کے پہلے ہی 10 ارکان اسمبلی بلا مقابلہ منتخب ہو گئے تھے

<div class="paragraphs"><p>ارونا چل پردیش /&nbsp;results.eci.gov.in</p></div>

ارونا چل پردیش /results.eci.gov.in

user

قومی آوازبیورو

اروناچل پردیش کی 60 اسمبلی سیٹوں کے لیے 19 اپریل کو ہونے والے انتخابات کا نتیجہ آ چکا ہے، جس میں بی جے پی نے 46 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ این پی ای پی کو 5، این سی پی کو 3، پی پی اے کو 2 اور کانگریس کو 1 سیٹ ملی ہے جبکہ 3 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ نتیجہ الیشن کمیشن کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔

ووٹوں کی گنتی صبح 6 بجے شروع ہوئی اور ابتدا سے ہی بی جے پی کو برتری حاصل رہی۔ 19 اپریل کو ہوئے اسمبلی انتخابات میں 82.71 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ بی جے پی نے پہلے ہی 60 رکنی ریاستی اسمبلی میں بلا مقابلہ 10 سیٹیں جیت لی تھیں۔ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے یہاں 41 سیٹیوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

2019 کے اسمبلی انتخابات میں بھی بی جے پی نے اروناچل پردیش میں اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنائی تھی۔ اس وقت بی جے پی نے 41 سیٹوں پر اپنی جیت درج کی تھی۔ اس کے بعد جنتا دل یونائیٹڈ نے 7، نیشنل پیپلز پارٹی نے 5، کانگریس نے 4 اور پیپلز پارٹی آف اروناچل پردیش نے 1 سیٹ جیتی جبکہ دیگر کو 2 نشستیں ملیں تھیں۔


واضح رہے کہ اروناچل پردیش اسمبلی کی 33 سیٹیں اروناچل مغربی پارلیمانی حلقہ میں آتی ہیں۔ اروناچل پردیش کی راجدھانی ایٹا نگر بھی اسی پارلیمانی حلقے میں ہے۔ اگر سماجی نقطہ نظر سے بات کی جائے تو تبتی اور برمی نژاد لوگوں کی سب سے زیادہ تعداد اروناچل مغربی پارلیمانی حلقے میں رہتی ہے۔ یہاں کی 63 فیصد آبادی کا تعلق 104 قسم کے قبائل سے ہے، جن میں گالو، نشی، آدی، کھمٹی، مونپا اور آپاتنی اور دیگر قبائل شامل ہیں۔ اروناچل مغربی پارلیمانی حلقے میں انگریزی، آسامی اور ہندی زبانیں بولی جاتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔