پراجول ریوننا کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری، عدالت نے ایس آئی ٹی کو دی اجازت
اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جس میں ایس آئی ٹی نے پراجول ریوننا کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
کرناٹک کی ہاسن سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی کی انتخابی اتحادی جے ڈی ایس کے معطل امیدوار پراجول ریوننا ان دنوں خبروں میں ہیں۔ اس کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ پراجول ریوننا پر جنسی طور پر ہراساں کرنے، سیکڑوں ویڈیوز ریکارڈ کرنے، دھمکیاں دینے اور سازش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ریوننا سے متعلق کئی وائرل ویڈیوز سامنے آنے کے بعد یہ معاملہ زور پکڑ گیا۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق جنتا دل (سیکولر) کے معطل لیڈر پراجول ریوننا کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ جہاں کرناٹک کی ایس آئی ٹی نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور پراجول ریوننا کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات سے ایک دن پہلے 26 اپریل کو ہاسن میں سینکڑوں پین ڈرائیوز کے ذریعے ویڈیوز شیئر کیے گئے۔ ان پین ڈرائیوز میں 2900 سے زیادہ ویڈیوز رکھنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ ان ویڈیوز کو مبینہ طور پر پراجول ریوننا نے ریکارڈ کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا گیا۔ کرناٹک حکومت نے اس وقت اس معاملے کا نوٹس لیا جب ریاستی خواتین کمیشن کی سربراہ ناگلکشمی چودھری نے وزیر اعلیٰ سدارامیہ اور ڈی جی پی کو خط لکھا۔
دوسری جانب خواتین کمیشن کی سربراہ ناگلکشمی چودھری نے کہا تھا کہ ’’حاسن میں پین ڈرائیوز میں خواتین کی فحش ویڈیوز تقسیم کی جا رہی ہیں۔ یہ باتیں سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی گئیں۔ خواتین کمیشن کو اس معاملے میں ایک پین ڈرائیو اور شکایت بھی موصول ہوئی ہے۔ اس پر خواتین کمیشن نے سی ایم اور پولیس کو لکھے خط میں ویڈیو ریکارڈ کرنے اور تقسیم کرنے والوں کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد کرناٹک حکومت نے 27 اپریل کو ایس آئی ٹی تشکیل دی اور تحقیقات کا حکم دیا۔
قابل ذکر ہے کہ 33 سالہ پراجول ریوننا گوڑا خاندان کی تیسری نسل کے رکن ہیں۔ وہ کرناٹک کے سابق پی ڈبلیو ڈی وزیر ایچ ڈی ریوننا کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماسوامی کے بھتیجے ہیں۔ ایچ ڈی ریوننا سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس سپریمو ایچ ڈی دیوے گوڑا کے بیٹے ہیں۔ جبکہ پراجول ریوننا ان کا پوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔