فوجی جوانوں کی تعداد میں 2 لاکھ کمی کا امکان، کشمیر میں بڑے پیمانے پر تخفیف کے آثار!
دفاعی اداروں کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ فوج اپنی طاقت 12.8 لاکھ سے گھٹا کر 10.8 لاکھ کرنا چاہتی ہے، ذرائع نے کہا کہ فوجیوں کی تعداد کو منطقی بنانا ایک مسلسل عمل ہے اور کئی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی فوج آئندہ دو سال کی مدت میں کشمیر میں اپنے جوانوں کی تعداد میں تقریباً دو لاکھ کی کمی لانا چاہتی ہے۔خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ اس میں کچھ مستحکم یونٹس کے علاوہ نیشنل رائفلز، جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی یونٹس میں بھی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ دفاعی اداروں کے ذرائع نے کہا کہ فوج اپنی طاقت 12.8 لاکھ سے گھٹا کر تقریباً 10.8 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ اس کے لیے کیا کوئی حد طے کی گئی ہے، ذرائع نے کہا کہ فوجیوں کی تعداد کو منطقی بنانا ایک مسلسل عمل ہے اور کئی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں کوئی بھرتی نہیں ہونے کی وجہ سے پہلے سے ہی تقریباً 1.35 لاکھ فوجیوں کی کمی ہو رہی ہے۔ بھلے ہی فوج کے لیے اگنی پتھ منصوبہ شروع کیا گیا ہو، لیکن اس سال صرف 35 ہزار سے 40 ہزار فوجیوں کی بھرتی کی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت جموں و کشمیر میں نیشنل رائفلز (آر آر) کی تعیناتی میں تشکیل نو پر غور کیا جا رہا ہے۔ مرکز کے زیر انتظام خطہ میں تقریباً 63 آر آر بٹالین ہیں، یہ فوج کی دیگر یونٹس سے مختلف ہے۔ آر آر بٹالین میں سے ہر میں ایک مستقل پیدل فوج تشکیل کے چار کے مقابلے میں چھ کمپنیاں ہیں، اور ہر کمپنی میں 100 سے 150 فوجی شامل ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ طریقہ کار میں سے ایک ہر بٹالین میں دو کمپنیوں کو کم کرنا تھا۔ دوسرا یہ دیکھنا تھا کہ کیا آر آر بٹالینوں کی حقیقی تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے اور کیا دہشت گرد مخالف گرڈ کو متاثر کیے بغیر سبھی کے لیے ذمہ داری کا شعبہ (اے او آر) بڑھایا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔