چین کی سرحد سے فوج کے پیچھے ہٹنے کی کارروائی مکمل: راج ناتھ
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک اپنی سرحد پر کسی بھی 'یکطرفہ کارروائی' کی اجازت نہیں دے گا اور اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے کوئی بھی قیمت ادا کرے گا۔
سلیم: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کے روز کہا کہ ہندوستان اور چین کے مابین سفارتی اور فوجی سطح کے 9 مرحلے کے مذاکرات کے بعد مشرقی لداخ میں سرحدوں سے دونوں ممالک کی افواج کے پیچھے ہٹنے کی کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔
راجناتھ سنگھ نے یہ بات بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کی ریاستی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی سرحد پر یکطرفہ کارروائی کی اجازت نہیں دے گا اور کسی بھی قیمت پر اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپنی سرحد پر کسی بھی 'یکطرفہ کارروائی' کی اجازت نہیں دے گا اور اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے کوئی بھی قیمت ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں کوئی ہندوستان کی ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرسکتا۔
وزیر دفاع نے حزب اختلاف کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ "نو مرحلے کی فوجی اور سفارتی بات چیت کے بعد افواج کا انخلا مکمل ہوگیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے کانگریس ہندوستانی فوج کی بہادری پر شک کر رہی ہے۔ کیا یہ فوجیوں کی توہین نہیں ہے؟ " انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت نے 'ملک کی یکجہتی، علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور ایسا کبھی نہیں کرے گی۔
مشرقی لداخ میں ہاٹ اسپرنگس، گوگرا اور ڈیپسانگ جیسے مقامات پر انخلاء کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ہفتہ کے روز ہندوستانی اور چینی افواج کے سینئر کمانڈروں کے مابین دسویں دور کی بات چیت ہوئی۔ واضح ر ہے کہ پچھلے سال مشرقی لداخ کے گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں 20 فوجی جوان جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس تنازعہ میں چینی فوجی بھی مارے گئے تھے۔ تقریباً 10 ماہ کے بعد دونوں ممالک کی فوجیں پیچھے ہٹ رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔