ملازمین کی مستقلی سے کشمیر کے 5 لاکھ افراد مستفیض: پی ڈی پی

جموں وکشمیر میں محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت کے قریب 60 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے اقدام سے تقریباً پانچ لاکھ نفوس کو فائدہ پہنچے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ عارضی ملازمین کی مستقلی کے باضابطہ احکامات کے ساتھ مفتی کا سب سے بڑا انتخابی وعدہ پورا ہوگیا ہے اور ریاست کی تاریخ میں پہلی بار بہ یک وقت قریب 60 ہزار عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل کرنے کا اقدام اٹھایا گیا ہے۔

ریاستی وزیر و سینئر پی ڈی پی لیڈر چودھری ذوالفقار علی نے بتایا ’’حکومت کی جانب سے عارضی ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے ایس آر او 520 سامنے لانے کے ساتھ ہی ڈیلی ویجروں، کیجول اور سیزنل ورکروں کے ایک لاکھ کنبے اور ان کنبوں سے جڑے 5 لاکھ نفوس مستفید ہوگئے ہیں اور اس اقدام سے انتظامی خدمات میں بھی بہتری آئے گی۔ ‘‘

انہوں نے بتایا کہ مستقلی کے باضابطہ احکامات جاری ہونے کے ساتھ ہی محبوبہ مفتی کا سب سے بڑا انتخابی وعدہ پورا ہوگیا ہے۔ ایک دیگر پی ڈی پی لیڈر نے بتایا کہ ’’یہ گزشتہ دو دہائیوں میں اٹھایا جانے والا سب سے بڑا اقدام ہے۔ انہوں نے بتایا ’عارضی ملازمین کو آج تک صرف سیاسی اغراض کے لئے استعمال کیا جاتا رہا۔ انہیں گزشتہ بیس برسوں کے دوران سینکڑوں مرتبہ سڑکوں پر آکر احتجاج کرنا پڑا۔ محترمہ مفتی ان عارضی ملازمین کی معاشی زبوں حالی سے واقف تھیں۔ انہوں نے ان عارضی ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ وہ انہیں انصاف فراہم کریں گی۔آج انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیرمیں بےروزگاری کی شرح سب سے زیادہ!

انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا ’’ریاست کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب قریب 60 ہزار ملازمین کی نوکریاں بہ یک وقت مستقل کرنے کا اقدام اٹھایا گیا۔‘‘

اس دوران محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سکل ڈیولپمنٹ اور نوکریوں کی فراہمی ریاست کی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ’’ڈیلی ویجروں، کیجول اور سیزنل ورکروں کو راحت فراہم کرنے کے لئے ہم نے ان کی نوکریاں مستقل کرنے کا عمل شروع کرتے ہوئے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ‘‘

حکومتی اقدام سے عارضی ملازمین بھی پرجوش نظر آرہے ہیں۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں گزشتہ 15 برسوں سے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ حکومت کے اقدام نے انہیں ایک نئی زندگی دی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’میں گزشتہ پندرہ برسوں سے فیلڈ میں کام کررہا ہوں۔ یہ پندرہ برس پرخطر ترسیلی لائنوں کی مرمت اور انہیں ٹھیک کرنے میں گذرے ہیں۔

مجھے گزشتہ کچھ برسوں سے ماہانہ تنخواہ 4500 روپے ملتی تھی جو کسی بھی لحاظ سے کافی نہیں ہے۔ حکومتی اعلان سے مجھے ایک نئی زندگی مل گئی ہے۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھے گزشتہ پندرہ برسوں کی محنت کا پھل مل گیا ہے‘۔ دوسرے عارضی ملازمین کے بھی یہی خیالات تھے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں گزشتہ 12 برسوں سے کام کررہے ایک ڈیلی ویجر نے بتایا ’مہنگائی کے اس دور میں ہمیں روزانہ کے اخراجات اور خاص طور پر بچوں کی تعلیم آگے بڑھانے میں بہت مشکلیں آرہی تھیں۔

حکومتی اقدام سے ہمیں درپیش معاشی مسائل کے حل ہونے کی امید جاگ اٹھی ہے‘۔ خیال رہے کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ روز ہزاروں کی تعداد میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں ، کیجول ، سیزنل اور دیگر ورکروں کی نوکریاں باقاعدہ بنانے کے سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Dec 2017, 4:34 PM