کشمیر میں پھر ٹارگٹ ہلاکت، پولیس افسر فاروق احمد میر کا قتل، دھان کے کھیت سے لاش برآمد

کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’آئی آر پی کی 23 بٹالین سے وابستہ ایس آئی (ایم) فاروق احمد میر ساکن سامبورہ کی لاش اس کے گھر کے نزدیک دھان کی کھیت سے بر آمد کی گئی۔

فاروق احمد میرِ تصویر آئی اے این ایس
فاروق احمد میرِ تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پامپور علاقے میں دھان کے کھیت سے ایک پولیس افسر کی گولیوں سے چھلنی لاش بر آمد کی گئی۔ متوفی پولیس افسر کی شناخت فاروق احمد میر ولد عبد الغنی میر ساکن سامبورہ کے بطور ہوئی ہے۔

کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اس واقعے کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی آر پی کی 23 بٹالین سے وابستہ ایس آئی (ایم) فاروق احمد میر ساکن سامبورہ کی لاش اس کے گھر کے نزدیک دھان کی کھیت سے بر آمد کی گئی۔


ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ابتدائی تحقیقات سے منکشف ہوا ہے کہ وہ گزشتہ شام گھر سے کھیت میں کچھ کام کرنے کی غرض سے نکلا تھا جہاں ان کو ملی ٹنٹوں نے پستول سے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا‘۔ متوفی پولیس افسر کے پسماندگان میں والدین اور اہلیہ کے علاوہ تین بچے ہیں جن میں سے دو بیٹیاں شامل ہیں۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں ملی ٹینٹ وادی میں زیادہ سرگرم نظر آ رہے گئے ہیں اور مسلسل ٹارگٹ ہلاکتوں کو انجام دے رہے ہیں۔ وادی میں رواں سال اب تک ڈیڑھ درجن سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں انجام دی جا چکی ہیں۔ مئی کے مہینے میں ہی تقریباً 7 افراد کو قتل کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ اسی دوران وادی میں رہنے والے دوسری ریاستوں کے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔ اس کے علاوہ لوگ احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔