جوشی مٹھ سے متعلق ایک اور حیران کن انکشاف، 2018 سے ہر سال 10 سینٹی میٹر ڈوبا، سیٹلائٹ تصاویر نے کھولا راز
سیٹلائٹ امیجز کے مطابق یونٹ-اے میں نامزد شہر کے مشرقی حصے میں سالانہ 10 سینٹی میٹر اور مغربی حصہ یعنی یونٹ-بی کے نام سے منسوب شہر میں سالانہ 3 سینٹی میٹر کی کمی دیکھی گئی
مشرقی جوشی مٹھ کے حوالے سے ایک اور حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔ یہ ہر سال تقریباً 10 سینٹی میٹر غرق ہو رہا ہے۔ سال 2018 اور 2022 کے درمیان جوشی مٹھ کی اسرو کی سیٹلائٹ تصاویر نے ان رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پچھلے چار سالوں میں سب سے زیادہ پھسلن (یا دھنساو) درج کیا گیا ہے۔
اسرو کی سیٹلائٹ امیجز کے مطابق یونٹ-اے میں نامزد شہر کے مشرقی حصے میں سالانہ 10 سینٹی میٹر اور مغربی حصہ یعنی یونٹ-بی کے نام سے منسوب شہر میں سالانہ 3 سینٹی میٹر کی کمی دیکھی گئی۔
تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ جوشی مٹھ شہر کے مشرقی، مغربی اور نشیبی حصوں میں 22 دسمبر کے بعد سے نیچے آنے کی شرح میں تیزی آئی ہے لیکن اس کے بعد سے شہر کتنا غرق ہوا ہے اس کے بارے میں کوئی ڈیٹا نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ جوشی مٹھ میں مسلسل بڑھتے ہوئے زمین کے دھنساؤ کی وجہ سے صورتحال اب انتہائی سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ جو سائنسدان یہاں تحقیق کرنے آئے تھے وہ بھی اب محفوظ نہیں ہیں۔ جی ایم وی این گیسٹ ہاؤس جہاں سائنسدان ٹھہرے تھے، اس میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ یہ گیسٹ ہاؤس بھی زمین کے دھنساؤ کے خطرے کی زد میں آ گیا ہے۔
زمین کے دھنساؤ کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی چمولی کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق جوشی مٹھ ٹاؤن کے علاقے کے 9 وارڈوں میں 849 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔ ان میں سے 181 عمارتیں ایسی ہیں جنہیں غیر محفوظ زون میں رکھا گیا ہے۔ سیکورٹی کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک 258 خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 865 افراد کو عارضی طور پر مختلف محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔