دہلی میں بیٹھ کر امریکی شہریوں سے ٹھگی کرنے والا ایک اور فرضی کال سینٹر بے نقاب، 19 افراد گرفتار

دہلی پولیس نے بتایا کہ فرضی کال سینٹر کے ذریعے امریکہ کی وزارت مالیات کے عہدیدار بن کر امریکی شہریوں کو مفت مالی امداد فراہم کرنے کی پیش کش کی جاتی تھی اور ان سے غلط بیانی کر کے رقم اینٹھ لی جاتی تھی۔

فرضی کال سینٹر بے نقاب / آئی اے این ایس
فرضی کال سینٹر بے نقاب / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پولیس نے بدھ کے روز ایک اہم کارروائی انجام دیتے ہوئے جنوبی دہلی میں ایک اور فرضی کال سینٹر کا پردہ فاش کیا۔ دہلی پولیس کے مطابق جنوبی دہلی کے مالویہ نگر میں واقعہ اس فرضی کال سینٹر کے ذریعے امریکی شہریوں سے ٹھگی کی جاتی تھی۔ خیال رہے کہ دہلی این سی آر میں بیٹھ کر بیرون ملک موجود لوگوں سے ٹھگی کرنے والے متعدد کال سینٹروں کا گزشتہ کچھ مہینوں میں مہم چلا کر پردہ فاش کیا جا چکا ہے، دہلی پولیس کی تازہ کارروائی بھی اسی مہم کی ایک کڑی ہے۔

دہلی پولیس نے بتایا کہ فرضی کال سینٹر کے ذریعے امریکہ کی وزارت مالیات کے عہدیدار بن کر امریکی شہریوں کو مفت مالی امداد فراہم کرنے کی پیش کش کی جاتی تھی اور ان سے غلط بیانی کر کے رقم اینٹھ لی جاتی تھی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس فرضی کال سینٹر میں کام کرنے والے 19 افراد کو گرفتار کیا ہے۔


دہلی پولیس کے ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ دہلی پولیس کی جنوبی ضلع پولیس سائبر سیل نے مالویہ نگر علاقہ سے امریکی شہریوں کو ٹھگنے والے فرضی کال سینٹر میں کام کرنے والے 19 افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان کے قبضہ سے 22 کمپیوٹر، 21 موبائل فونز، 6 راؤٹرز اور 3 سویچز ضبط کیے گئے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ یہ کارروائی ای میل کے ذریعے موصول ہونے والی ایک گمنام اطلاع کی بنیاد پر کی گئی اور رات کے وقت چھاپہ ماری کر کے ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔ کرایہ کے مکان میں یہ کال سینٹر جنوری 2021 سے چل رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ضبط کیے گئے 22 کمپیوٹروں میں سے 15 کا استعمال کال کرنے کے لئے کیا جا رہا تھا۔


پولیس افسر نے بتایا کہ کال سینٹر میں 16 افراد پر مشتمل عملہ فرضی کال کرنے کا کام کرتا تھا اس میں 7 خواتین شامل تھیں۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کال سینٹر کے ذریعے ہر روز تقریباً 3 امریکی شہریوں کو ٹھگی کا شکار بنایا جا رہا تھا ا ور ان سے اوسطاً 50 ہزار سے 75 ہزار روپے تک ٹھگے جا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔