مودی حکومت نے نیرو مودی کو دی تھی کھلی چھوٹ، فریز اکاؤنٹ سے بھی نکلے پیسے!

پی این بی کو کروڑوں روپے کا جھٹکا دینے والے نیرو مودی اور میہل چوکسی کے تعلق سے ایک اور بڑا انکشاف ہوا ہے۔ اس انکشاف سے ایک بار پھر مودی حکومت کٹہرے میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پی این بی گھوٹالے کے اہم ملزم اور بھگوڑے ہیرا تاجر نیرو مودی کے تعلق سے روزانہ نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں اور تازہ انکشاف یہ ہے کہ وہ فریز کیے گئے اکاؤنٹ سے بھی بہ آسانی پیسے نکال رہا تھا۔ اس انکشاف کے بعد پی این بی کو کروڑوں روپے کا جھٹکا دے کر بھاگنے والے نیرو مودی اور میہل چوکسی پر کارروائی کرنے کے مودی حکومت کے دعووں کی بھی قلعی کھل گئی ہے۔ خبروں کے مطابق مودی حکومت نے جن اکاؤنٹ کو فریز کیے جانے کی بات کہی تھی اس سے نیرو مودی اور اس کے گھر والوں نے کروڑوں روپے نکالے اور خرچ کیے۔

انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک خبر کے مطابق ملک چھوڑ کر بھاگنے اور اکاؤنٹ فریز ہونے کے بعد بھی نیرو مودی اور اس کے گھر والوں نے کروڑوں روپے خرچ کر دیئے ہیں۔ خبروں کے مطابق مارچ 2018 سے لے کر اکتوبر 2018 کے درمیان نیرو مودی اور اس کے گھر والوں نے فریز اکاؤنٹ سے تقریباً 50 کروڑ روپے خرچ کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سومل ڈائم ایل ایل سی نامی ایک کمپنی کا تعلق نیرو مودی اور اس کے رشتہ دار میہل چوکسی سے ہے۔ اس کمپنی نے کارپوریٹ کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ ان دونوں کی پیسے نکالنے میں مدد کی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق سومل ڈائم نامی کمپنی ہیرے اور زیورات کی تجارت کرنے والی کمپنی ہے جس کا مالک متیش کوٹھاری ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس کمپنی کا صرف ایک ہی ملازم ہے اور آن لائن بھی اس کمپنی کی موجودگی بہت کم ہے۔ کمپنی کی کوئی ویب سائٹ بھی نہیں ہے۔ لیکن اسی کمپنی نے نیرو مودی اور میہل چوکسی کو 1257 کروڑ سے زیادہ کا فنڈ مہیا کرایا تھا۔ یہ فنڈ فرضی لیٹر آف انڈرٹیکنگ کے نام نکالا گیا تھا۔ 2016 سے 2017 کے دوران گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کو لیٹر آف انڈرٹیکنگ فنڈ کے نام پر 800 کروڑ بھی اس کمپنی نے ہی دلائےتھے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز ہی نیرو مودی کے تعلق سے ایک انکشاف ہوا تھا جس کے بعد مودی حکومت پر سوال اٹھنے لگے تھے۔ دراصل ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ نے نیرو مودی کو گرفتار کرنے کے لیے کاغذات مانگے تھے، لیکن مودی حکومت کی جانب سے کسی طرح کا جواب نہیں دیا گیا۔ برطانیہ کی جانب سے یہ پیشکش بھی کی گئی تھی کہ وہ نیرو مودی کے خلاف کارروائی میں مدد کرنے کے لیے اپنی ایک ٹیم ہندوستان بھیج سکتا ہے، لیکن اس پر بھی ہندوستان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

غور طلب ہے کہ پی این بی گھوٹالہ سامنے آنے سے قبل نیرو مودی اور میہل چوکسی نے جنوری 2018 میں ملک چھوڑ دیا تھا۔ نیرو مودی اس وقت برطانیہ میں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ برطانیہ میں ہیرے کا نیا کاروبار شروع کرنے والا ہے جب کہ میہل چوکسی انٹگوا اور باربوڈا کا شہری بن گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔