ایک بار پھر طیارہ میں بم کی دھمکی، وستارا کی فلائٹ کی فرینکفرٹ میں ایمرجنسی لینڈنگ
گزشتہ کچھ دنوں میں ہندوستانی ایئرلائنس کے ذریعہ چلائی جا رہی تقریباً 40 پروازوں کو بم کی دھمکی ملی ہے۔ طیاروں میں بم کی جھوٹی دھمکیوں کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت قانون نافذ کرنے کی تیاری چل رہی ہے۔
ہندوستانی طیاروں میں بم ہونے کی دھمکی کا ایک سسلسلہ چل پڑا جو رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں کئی ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جب طیارہ میں بم ہونے کی دھمکی ملنے کے بعد اس کی ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی ہے۔ اسی طرح کا ایک اور معاملہ جمعہ کو دہلی سے لندن جانے والی وِستارا کی ایک فلائٹ کے ساتھ پیش آیا جب بم کی دھمکی ملنے کے بعد اسے فرینکفرٹ ڈائیورٹ کر دیا گیا اور یہاں اس کی ایمرجنسی لینڈنگ ہوئی۔ اس سلسلے میں ایئرلائنس کی طرف سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔
ہفتہ کی صبح ایئرلائنس کے ترجمان نے بتایا کہ فلائٹ فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر محفوظ طور پر اتر گئی ہے اور ضروری جانچ جاری ہے۔ سیکوریٹی ایجنسیوں کی منظوری ملنے کے بعد طیارہ اپنے منزل مقصود کے لیے روانہ ہوگا۔
ایئر لائنس کے ترجمان کے ذریعہ جانکاری دی گئی کہ 18 اکتوبر کو دہلی سے لندن کے لیے پرواز کرنے والی وِستارا کی فلائٹ یوکے 17 کو سوشل میڈیا پر تحفظ سے متعلق دھمکی ملی۔ پروٹوکال کے مطابق سبھی متعلقہ افسران کو فوراً اس کی اطلاع دی گئی اور احتیاط کے طور پر پائلٹوں نے فلائٹ کو فرینکفرٹ کی طرف موڑنے کا فیصلہ کیا۔
معاملے سے جڑے ایک افسر نے بتایا کہ فلائٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی۔ اس سے پہلے اکاسہ ایئر نے کہا تھا کہ جمعہ کو بنگلورو سے ممبئی کے لیے اڑان بھرنے والی اس کی فلائٹ کیوپی 1366 کو روانگی سے کچھ وقت پہلے سیکوریٹی الرٹ ملا تھا۔
ایئر لائنس نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر اپنے پوسٹ میں کہا "اس لیے تحفظ اور حفاظتی طریقہ کار کے مطابق سبھی مسافروں کو طیارہ سے اتارنا پڑا کیوں کہ مقامی افسران نے ضروری طریقہ کار پر عمل کیا"۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ہندوستانی ایئرلائنس کے ذریعہ چلائے جا رہے تقریباً 40 اڑانوں کو بم کی دھمکی ملی ہے۔ حالانکہ یہ سب دھمکیاں بعد میں جھوٹی ثابت ہوئیں لیکن پھر بھی مسافروں اور ایئر لائنس انتظامیہ کو کئی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ویسے وزارت شہری ہوا بازی طیاروں میں بم کی جھوٹی دھمکیوں کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت قانون نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس میں قصورواروں کو نو فلائی لسٹ میں بھی ڈالنا شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔