بہار میں بی جے پی کو ایک اور جھٹکا، اسپیکر وجے کمار سنہا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش

عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے بعد وجے کمار سنہا کو اسپیکر کے عہدے پر برقرار رہنے کے لئے اکثریت ثابت کرنا ہوگی، بصورت دیگر انہیں عہدہ چھوڑنا ہوگا

وجے کمار سنہا، تصویر آئی اے این ایس
وجے کمار سنہا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار میں نتیش کمار کے جھٹکے سے بی جے پی ابھی سنبھلی بھی نہیں تھی کہ عظیم اتحاد نے اسے ایک اور جھٹکا دے دیا۔ للت یادو کی قیادت میں عظیم اتحاد کے رہنماؤں نے موجودہ اسپیکر وجے کمار سنہا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر دی ہے، جس کے بعد اسپیکر کا عہدہ بی جے پی کے ہاتھ سے جانا یقینی ہو گیا ہے۔

عظیم اتحاد کے 50 ارکان اسمبلی کے دستخط شدہ ایک خط بدھ کے روز بہار قانون ساز اسمبلی کے سکریٹری کو سونپا گیا۔ تحریک عدم اعتماد کے تحت اب وجے کمار سنہا کو اسپیکر کے عہدے پر برقرار رہنے کے لیے اسمبلی کے اندر اپنی اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ اگر انہیں پورے ووٹ نہیں ملے تو انہیں عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ خیال رہے کہ بی جے پی کے پاس محض 77 ارکان اسمبلی ہیں، جو سنہا کو اسپیکر کے عہدے پر برقرار رکھنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔


عظیم اتحاد کی نئی حکومت میں آر جے ڈی کے سب سے سینئر رکن اسمبلی اودھ بہاری چودھری اسپیکر عہدے کی ریس میں سب سے آگے ہیں۔ تاہم اس ریس میں جے ڈی یو کے وجے کمار چودھری کا نام بھی چل رہا ہے، جو پچھلی حکومت میں وزیر تعلیم تھے اور ماضی میں اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔ وہیں کانگریس کو بھی اسپیکر کا عہدہ دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

نتیش کمار اور تیجسوی کے حلف لینے کے بعد ان کی کابینہ پر بھی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جنتا دل یونائیٹڈ اور راشٹریہ جنتا دل کے درمیان بات چیت کے مطابق خزانہ، ماحولیات اور جنگلات، لینڈ ریکارڈ اور ریونیو، صحت، سڑک تعمیر اور پنچایتی راج کی وزاتیں آر جے ڈی کے کھاتہ میں جا سکتی ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار وزارت داخلہ اور جنرل ایڈمنسٹریشن کو اپنے پاس رکھیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔