بی جے پی کو لگا ایک اور جھَٹکا، قبائلی سیل کے ضلع صدر حامیوں کے ساتھ کانگریس میں شامل
مدھیہ پردیش میں بی جے پی قبائلی سیل کے ضلع صدر نے کانگریس میں شامل ہو کر پارٹی کو حیران کر دیا ہے اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قدم کا فائدہ کانگریس کو پارلیمانی انتخاب میں ضرور ملے گا۔
ایک طرف لوک سبھا انتخابات کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف بی جے پی کو ایک کے بعد ایک جھٹکا لگ رہا ہے۔ تازہ خبر مدھیہ پردیش سے آ رہی ہے جہاں بی جے پی قبائلی سیل کے ضلع صدر ڈاکٹر مہیش نے کانگریس کی رکنیت اختیار کر لی۔ ان کے ساتھ ہی ڈاکٹر مہیش کے متعدد حامیوں نے بھی کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ لیا۔ اس خبر سے یقیناً بی جے پی کے رہنما حواس فاختہ ہو گئے ہوں گے کیونکہ آئندہ دنوں مدھیہ پردیش کی کئی لوک سبھا سیٹوں پرانتخاب ہونے ہیں اور ڈاکٹر مہیش کے کانگریس میں شامل ہونے کا منفی اثر بی جے پی پر پڑنا یقینی ہے۔
ڈاکٹر مہیش کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد مغربی اتر پردیش کے کانگریس انچارج اور مدھیہ پردیش کے گُنا پارلیمانی سیٹ سے امیدوار جیوترادتیہ سندھیا نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کر پارٹی میں میں ان کا استقبال کیا۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی قبائلی سیل کے ضلع صدر ڈاکٹر مہیش آدیواسی جی نے اپنے حامیوں کے ساتھ آج شیوپوری میں کانگریس کی رکنیت اختیار کی۔ اس موقع پر پارٹی کا دوپٹہ پہنا کر کانگریس فیملی میں ان کا استقبال کیا۔‘‘
قابل غور ہے کہ 29 اپریل کو بی ایس پی کے لیے بھی مدھیہ پردیش سے اس وقت بری خبر آئی تھی جب گُنا لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدوار لوکیندر سنگھ دھاکڑ نے اسی سیٹ پر کانگریس امیدوار جیوترادتیہ سندھیا کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنا نام واپس لینے اور کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ دراصل جیوترادتیہ سندھیا گنا پارلیمانی حلقہ سے چار مرتبہ الیکشن میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں اور اس بار بھی وہ بی جے پی امیدوار کے پی یادو کو زبردست ٹکر دیتے ہوئے محسوس ہو رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر لوکیندر سنگھ دھاکڑ نے اپنا نام واپس لینے اور جیوترادتیہ سندھیا کی حمایت کا اعلان کیا۔
لوکیندر سنگھ دھاکڑ کو کانگریس کی رکنیت پیر کے روز جیوترادتیہ سندھیا نے ہی دلائی اور اس موقع پر انھوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں جیوترادتیہ سندھیا نے یہ لکھا بھی کہ ’’گنا پارلیمانی حلقہ سے بی ایس پی کے نوجوان امیدوار لوکیندر سنگھ دھاکڑ جی نے آج کانگریس میں شامل ہو کر اپنی حمایت ہمیں دے دی ہے۔ کانگریس فیملی میں آپ کا استقبال ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’’مجھے مکمل یقین ہے کہ آپ کے آنے سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ آئندہ ہفتہ کے روز بی ایس پی سربراہ مایاوتی کی ریلی گنا میں ہونے والی ہے اور اس کے پیش نظر دھاکڑ کا پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونا ایک بڑا سیاسی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس پورے معاملے سے مایاوتی ناراض بھی ہیں اور انھوں نے اپنی ناراضگی منگل کے روز ایک ٹوئٹ کے ذریعہ ظاہر بھی کی۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ گنا کی ریلی میں مایاوتی کا انداز کیا ہوتا ہے اور لوکیندر سنگھ دھاکڑ کے تعلق سے وہ کیا کچھ کہتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM