انکتا بھنڈاری قتل معاملہ: اہل خانہ کا آخری رسومات ادا کرنے سے انکار، رکھی یہ شرط...
انکتا بھنڈاری کی لاش ہفتہ کے روز رشی کیش میں واقع چیلا بیراج سے برآمد کی گئی، اس کے بعد ایمس رشی کیش میں پوسٹ مارٹم کیا گیا اور میت کو اہل خانہ کے حوالہ کر دیا گیا
دہرادون: اتراکھنڈ میں انکتا بھنڈاری قتل کیس کی ایس آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہے۔ دریں اثنا، اہل خانہ نے میت کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انکتا کے بھائی اجے سنگھ بھنڈاری نے کہا ’’جب تک اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آتی، ہم آخری رسومات ادا نہیں کریں گے۔ ہم نے عارضی رپورٹ میں دیکھا کہ اسے مارا پیٹا گیا اور نہر میں پھینک دیا گیا۔ لیکن ہم حتمی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘
انکتا بھنڈاری کا پوسٹ مارٹم ہفتہ کے روز ایمس رشی کیش میں کیا گیا۔ تین ڈاکٹروں کے پینل کی طرف سے پوسٹ مارٹم کئے جانے کے بعد شام دیر گئے میت رشی کیش سے سری نگر پہنچی، جہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔
وہیں، انتظامیہ آخری رسومات ادا کرنے کے لیے اہل خانہ کو راضی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جبکہ اہل خانہ نے حکومت کے سالطریقہ کار پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریزارٹ کو آناً فاناً میں مسمار کرنے کی کیا وجہ ہے؟ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ ریزارٹ کو ثبوت مٹانے کے ارادے سے مسمار کیا گیا۔
انکتا بھنڈاری کی لاش ہفتہ کے روز رشی کیش چیلا پاور ہاؤس کی نہر سے برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت مقتول کے لواحقین نے کی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایمس رشی کیش لے جایا گیا۔
خیال رہے کہ یمکیشور اسمبلی حلقہ کے کوڑیا گاؤں میں واقع ونانتارا ریزارٹ میں ملازمت کرنے والی 19 سالہ انکتا بھنڈاری 18 ستمبر کی شام کو مشتبہ حالات میں لاپتہ ہو گئی تھی۔ جمعہ کے روز ایڈیشنل ایس پی شیکھر سویل نے لکشمن جھولا پولیس اسٹیشن میں سنسنی خیز انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ونانتارا ریزارٹ کے مالک پُلکیت آریہ، منیجر سوربھ بھاسکر اور انکت نے مل کر انکتا بھنڈاری کو قتل کیا اور اس کی لاش کو چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ریسپشنسٹ انکتا ریزارٹ میں آنے والے گاہک کے پاس جانے سے انکار کر رہی تھی۔ وہ اسے جسم فروشی میں دھکیلنے پر آمادہ تھے لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس سے ناراض ہو کر ملزم نے انکتا کا قتل کر دیا اور لاش کو نہر میں پھینک دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔