انکت سکسینہ کی یاد میں افطار، نفرت کے دور میں بھائی چارے کا پیغام

انکت سکسینہ کو چار مہینے پہلے قتل کر دیا گیا اور الزام ایک مسلم فیملی پر عائد ہوا۔ اب سماج میں ہندو-مسلم بھائی چارے کا پیغام دینے کے مقصد سے انکت کی فیملی نے روزے داروں کے لئے افطار کا اہتمام کیا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

مشرقی دہلی کے خیالا علاقہ کے رہائشی 23 سالہ انکت سکسینہ کا قتل ہوئے تقریباً 5 ماہ کا عرصہ ہونے کو ہے ان کے اہل خانہ نے رمضان کے اس مبارک مہینے میں افطار کا اہتمام کیا۔ اپنے اکلوتے بیٹے کو کھو دینے کے بعد انکت کے والدین نے سماج میں بھائی چارے کا پیغام دینے کے مقصد سے افطار پارٹی دی۔ انکت کے کئی دوستوں کے علاوہ انکت سکسینہ ٹرسٹ اور آس پاس کے رہنے والے افراد کے تعاون سے افطار کا اہتمام کیا گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق افطار پارٹی میں روزے داروں کے ساتھ ساتھ بھاری تعداد میں ہر سماج کے لوگ موجود رہے۔ روزے داروں نے افطار کے بعد وہیں مغرب کی نماز ادا کی اور انکت کے حق میں دعا مانگی۔

افطار پارٹی میں ڈاکٹر کفیل نے بھی شرکت کی
افطار پارٹی میں ڈاکٹر کفیل نے بھی شرکت کی

افطار کا اہتمام کرنے والے انکت سکسینہ کے والد یشپال سکسینہ نے کہا کہ یہ محض رسم ادائیگی نہیں ہے بلکہ انہوں نے ایک پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ وہ ان لوگوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں جو سماج میں ذات یا مذہب کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یشپال سکسینہ نے کہا کہ انکت کے قاتلوں کو سزا ضرور ملنی چاہئے۔

انہوں نے کہا، ’’مجھے اس دن کا انتظار ہے جب انکت کے قاتلوں کو سزا ملے گی۔ ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس کیس کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دے کر انصاف کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔‘‘

انکت کی ماں روئے جا رہی ہیں ان کی آنکھوں سے آنسو تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ انہوں نے کہا، ’’انکت ہمارا اکلوتا بیٹا تھا۔ آج وہ اس دنیا میں نہیں ہے تو ہمارا بھی کوئی وجود نہیں رہا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہمارے آس پڑوس کے لوگوں نے بھائی چارے اور امن کے لئے افطار پارٹی کے انعقاد میں پورا تعاون دیا۔

این ڈی ٹی وی نے افطار پارٹی کی رپورٹ نشر کی ہے، دیکھیں ویڈیو:
تمام تصاویر ٹوئٹر سے لی گئی ہیں

واضح رہے کہ انکت سکسینہ کا اسی سال فروری میں قتل کر دیا گیا تھا۔ انکت کا گناہ صرف اتنا تھا کہ وہ دوسرے مذہب کی لڑکی سے محبت کرتا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لڑکی نے بھی انکت سے شادی کا فیصلہ کر لیا تھا جس کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا تھا۔ اس کے بعد انکت کا سر عام قتل کر دیا گیا اور الزام لڑکی کے اہل خانہ پر لگا۔

لڑکا ہندو اور لڑکی مسلمان ہونے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اس قتل کو ہندو مسلم رنگ دینے کی کوشش کی لیکن انکت کے والد یشپال نے پہل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کو ہندو مسلم رنگ نہ دیا جائے۔ انکت سکسینہ ایک پیشہ ور فوٹو گرافر تھا اور انہوں نے ’آوارہ بوائے‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل بھی چلایا ہوا تھا جو کہ کافی مقبول تھا۔ کچھ دن پہلے انکت کے دوستوں نے اس کا جنم دن بھی منایا تھا اور امن کا پیغام دینے کے لئے پوسٹر بھی لگائے تھے۔ جس جگہ انکت کا قتل کیا گیا تھا اس جگہ تلسی کا ایک پودا بھی لگایا گیا ہے۔


دی کوئنٹ کی طرف سے روزہ افطار کے وقت فیس بک لائیو کا ویڈیو، دیکھیں:

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Jun 2018, 7:15 AM