وزیر اعظم کی تقریر سے ناراض حزب اختلاف کا راجیہ سبھا سے واک آؤٹ، کھڑگے نے کہا- ’غلط بیانی ان کی عادت!‘

ملکارجن کھڑگے نے کہ، ’’ہم نے ایوان سے واک آؤٹ کیا کیونکہ وزیر اعظم شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے غلط بیانی کر رہے تھے۔ جھوٹ بولنا، لوگوں کو گمراہ کرنا اور سچ کے خلاف بات کرنا ان کی عادت ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر راجیہ سبھا میں بحث کا جواب دیا۔ اس دوران حزب اختلاف کے ارکان نے ان کی باتوں پر احتجاج کیا اور واک آؤٹ کر کے ایوان سے باہر چلے گئے۔ بعد ازاں، میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے، ’’ہم نے ایوان سے واک آؤٹ کیا کیونکہ وزیر اعظم شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے غلط بیانی کر رہے تھے۔ جھوٹ بولنا، لوگوں کو گمراہ کرنا اور سچ کے خلاف بات کرنا ان کی عادت ہے۔‘‘

کانگریس صدر اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’میں نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے آئین نہیں بنایا اور وہ اس کے خلاف ہیں۔ میں صرف یہ واضح کرنا چاہتا تھا کہ کون آئین کے حق میں ہے اور کون اس کے خلاف ہے۔ آر ایس ایس نے 1950 میں اپنے ترجمان آرگینائزر میں لکھا تھا کہ ہندوستان کے اس نئے آئین کی کی سب سے بری بات یہ ہے کہ اس میں کچھ بھی ہندوستانی نہیں ہے۔ اس میں ہندوستان کی قدیمی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں ہے۔ آج تک منو اسمرتی میں درج قوانین دنیا کی تعریف کی وجہ ہے۔‘‘


ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’ان لوگوں نے آئین کی مخالفت کی تھی۔ وہ شروع سے اس کے خلاف رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم آئین کے خلاف ہیں! ہمارے آئین کے معماروں نے جو کچھ بھی کہا تھا انہوں نے (آر ایس ایس) اس کو خارج کر دیا تھا۔ جنہوں نے امبیڈکر اور نہرو کے پتلے جلائے، وہ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم آئین کے خلاف ہیں! آئین بچاؤ ہمیں اس لئے کہنا پڑا رہا ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی آج کی منشا خطرناک ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔