راجستھان: ناراض عوام نے بی جے پی امیدوار کو گاؤں میں گھسنے سے روک دیا

خان پور اسمبلی حلقہ سے امیدوار نریندر ناگر گووند پورا گاؤں میں عوامی رابطہ کے لیے پہنچے تھے جہاں گاؤں والوں نے ان کے قافلے کو گاؤں سے باہرہی روک دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بی جے پی سے عوام کی ناراضگی اب کسی سے چھپی نہیں ہے۔ چھتیس گڑھ میں تو اسمبلی انتخابات ہو گئے ہیں، اور اب مدھیہ پردیش و راجستھان میں لگاتار بی جے پی امیدواروں کو عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راجستھان میں وسندھرا راجے کا قلع تصور کیے جانے والے جھالاواڑ میں بھی بی جے پی امیدوار کو ووٹ کے لیے عوام کے درمیان جانا مشکل ثابت ہو گیا۔ دراصل جھالاواڑ کے خان پور اسمبلی سے بی جے پی امیدوار نریندر ناگر کو گاؤں کے لوگوں نے تقریباً نصف کلو میٹر دور ہی روک دیا اور گاؤں میں قدم رکھنے میں ناکام بنا دیا۔

ذرائع کے مطابق نریندر ناگر گووند پورا گاؤں میں عوامی رابطہ کے لیے پہنچے تھے جہاں گاؤں والوں نے ان کے قافلے کو گاؤں سے دور ہی روک دیا۔ بی جے پی کارکنان کے ذریعہ بہت سمجھانے کے باوجود لوگوں نے نریندر ناگر کو گاؤں میں داخل نہیں ہونے دیا۔ لوگوں میں خاص طور سے سڑک کا مسئلہ حل نہ کیے جانے سے ناراض تھے اور بی جے پی امیدوار کی کوئی بھی بات سننے سے منع کر رہے تھے۔

بی جے پی کے لوگوں نے گاؤں والوں سے کافی بحث بھی کی اور کوشش کی کہ بی جے پی امیدوار کو گاؤں میں جانے کا موقع مل جائے، لیکن وہ اس میں ناکام رہے۔ گاؤں والے بس ایک ہی بات بار بار کہہ رہے تھے کہ ’’روڈ نہیں تو ووٹ نہیں‘‘۔ بتایا جاتا ہے کہ گووند پورا گاؤں میں سڑک تعمیر کا کام ادھورا پڑا ہوا ہے اس لیے دیہی لوگوں نے رکن اسمبلی کے خلاف ناراضگی ظاہر کی۔ لوگوں نے نریندر ناگر پر اس گاؤں کے ساتھ تفریقی رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ نریندر ناگر گاؤں میں سڑک تعمیر کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں اس لیے ان کو یہاں آ کر ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

اس واقعہ کے بعد نریندر ناگر کافی پریشان ہوئے اور واپس لوٹ گئے۔ جب میڈیا نے ان سے رد عمل جاننا چاہا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’سڑک کا کام کانگریس کے دور سے ہی ادھورا پڑا ہوا ہے۔‘‘ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ راجستھان میں بی جے پی طویل مدت سے حکمراں ہے اور ادھوری سڑک کے لیے کانگریس پر الزام عائد کرنا مضحکہ خیز معلوم ہوتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش میں 7 دسمبر کو ووٹنگ ہونی ہے جس کی گنتی 11 دسمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔