میرٹھ: ناراض دلتوں نے مودی اور یوگی کی ’اَرتھی‘ نکالی
بی ایس پی لیڈر یوگیش ورما کا کہنا ہے کہ ہستنا پور کے بی جے پی ممبر اسمبلی نسلی تشدد کی سازش تیار کر رہے ہیں اور ان کے لوگوں نے ہی امبیڈکر کا مجسمہ توڑنے جیسا نفرت انگیز کام انجام دیا ہے۔
میرٹھ: تحصیل موانہ کے گاؤں موانہ خرد گاؤں میں امبیڈکر کا مجسمہ توڑے جانے کا معاملہ طول پکڑ چکا ہے اور اس معاملہ میں بی ایس پی (بہوجن سماج پارٹی) اور ایس پی (سماجوادی پارٹی) نے بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) پر الگ الگ حملہ کیا ہے۔ بی ایس پی کے سابق ممبر اسمبلی یوگیش ورما نے مجسمہ پر پھولوں کا ہار چڑھاتے ہوئے براہ راست بی جے پی کے ہستنا پور ممبر اسمبلی دنیش کھٹیک پر مجسمہ منہدم کروانے کا الزام عائد کیا۔ اس کے بعد سماجوادی پارٹی نے میرٹھ شہر میں پر زور مظاہرہ کیا اور شہر صدر ویپن منوٹھیا کی قیادت میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی اَرتھی نکالی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ موانہ خرد گاؤں میں گزشتہ 7 مارچ بروز بدھ کو بھیم راؤ امبیڈکر کا مجسمہ منہدم کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں یہاں کشیدگی پھیل گئی تھی اور دلتوں نے اس پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ہنگامہ بھی کیا تھا۔ حالات بے قابو ہوتے دیکھ کر جائے وقوع پر پولس کی بڑی تعداد پہنچی اور آناً فاناً میں ایک دوسرا مجسمہ نصب کر دیا گیا، اس کے باوجود علاقے میں کشیدگی برقراار رہی جس کے مدنظر بڑی تعداد میں پولس تعینات کر دی گئی۔
امبیڈیر کے مجسمہ کو منہدم کرنے کو مقامی دلتوں نے سازش قرار دیا ہے۔ اسی سلسلہ میں جمعہ یعنی 9 مارچ کو براہ راست بی ایس پی کے ہستناپور حلقہ سے ممبر اسمبلی رہ چکے یوگیش ورما نے بی جے پی ممبر اسمبلی دنیش کھٹیک پر مجسمہ منہدم کروانے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہاں کے بی جے پی ممبر اسمبلی نسلی تشدد کی سازش رَچ رہے ہیں اور انہیں کے لوگوں نے یہ نفرت انگیز کام کیا ہے۔ دلت جب چاہیں گے ان کا دماغ ٹھیک کر دیں گے۔‘‘
دراصل یوگیش ورما کا علاقے میں کافی دبدبہ ہے اور ان کی بیوی سنیتا ورما حال ہی میں میرٹھ کی میئر منتخب کی گئی ہیں۔ جس طرح یوگیش ورما نے امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس پہنچ کر جارحانہ رخ اختیار کیا اس سے یہاں حالات سنگین ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب میرٹھ شہر میں جمعہ کو ہی سماجوادی پارٹی نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یہاں کے سماجوادی پارٹی لیڈر ویپن منوٹھیا نے مودی اور یوگی کی اَرتھی نکال کر اسے باضابطہ نذر آتش کیا۔ ویپن منوٹھیا نے اس موقع پر کہا کہ ’’موانہ میں بابا صاحب (امبیڈکر) کا مجسمہ توڑا جانا ایک عام حادثہ بالکل نہیں ہے۔ ملک بھر میں اس طرح کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ لینن، پیریار کے بعد گاندھی جی اور امبیڈکر جی کے مجسمہ پر بھی حملہ ہوا۔ اس کے پیچھے گہری سازش ہے۔‘‘ انہوں کہا کہ ان وارداتوں کے لئے مودی اور یوگی کو ذمہ داری لینی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مودی اور یوگی نے نفرت کی سیاست کو اتنا فروغ دے دیا ہے کہ حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
تحصیل موانہ (موانہ خرد تحصیل موانہ کا ایک گاؤں ہے) کے ایس ڈی ایم انکور شریواستو کے مطابق مجسمہ کے مقام پر سخت سیکورٹی تعینات کی گئی ہے تاکہ ماحول خراب ہونے سے روکا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Mar 2018, 9:16 PM