آندھرا پردیش: وائی ایس آر کانگریس کے دفتر پر چلا بلڈوزر، سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی ناراض

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ توڑ پھوڑ ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

آندھرا پردیش کے تاڈیپلی واقع وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا مرکزی دفتر ہفتہ کے روز منہدم کر دیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے بلڈوزر کے ذریعہ اس عمارت کو منہدم کیا گیا جس پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ چندربابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) بدلے کی سیاست کر رہی ہے اور وائی ایس آر سی پی کا دفتر منہدم کیا جانا اسی کا نتیجہ ہے۔

دراصل اپوزیشن پارٹی وائی ایس آر کانگریس کا یہ دفتر زیر تعمیر تھا اور اس کے تعلق سے مقدمہ بھی چل رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جگن موہن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس عمارت کی توڑ پھوڑ ہوئی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کر بتایا کہ چندربابو نائیڈو بدلے کی سیاست کر رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ٹی ڈی پی لیڈر کو ایک تاناشاہ قرار دیا اور کہا کہ تاناشاہی کی طرح ہی انھوں نے وائی ایس آر سی پی کے مرکزی دفتر کی مشینوں سے کھدائی کر بلڈوزر سے منہدم کروا دیا۔ جگن موہن ریڈی نے یہ بھی بتایا کہ دفتر تقریباً پورا تیار ہو چکا تھا، لیکن آج صبح تقریباً 5.30 بجے اسے منہدم کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔


سابق وزیر اعلیٰ نے الزام عائد کیا کہ ٹی ڈی پی، بی جے پی اور جَن سینا والی این ڈی اے حکومت کے تحت جنوبی ریاست میں قانون و انصاف پوری طرح سے غائب ہو گیا ہے۔ یہ انہدامی کارروائی ظاہر کرتی ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں نائیڈو کی حکومت کیسی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن پارٹی اس طرح کی بدلے والی سیاست سے ڈرنے والی نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔