چندرا بابو نائیڈو بھوک ہڑتال: بلاتاخیر اے پی کو خصوصی درجہ دیا جانا چاہیے...منموہن

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور جنتا دل یو کے سابق لیڈر شرد یادو بھی آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی یک روزہ بھوک ہڑتال کی حمایت میں آندھرا بھون پہنچے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی:سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے چندرا بابو نائیڈو کے ذریعہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دیئے جانے کے مطالبہ کو درست ٹھہرایا۔ انھوں نے آندھرا بھون پہنچ کر چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی اور کہا کہ ’’اے پی سے کیے گئے وعدوں بالخصوص اے پی تنظیم نو قانون میں کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ منموہن سنگھ نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ اور اے پی سے انصاف کے مطالبہ پر وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کی جانب سے دہلی کے اے پی بھون میں کی گئی بھوک ہڑتال اور احتجاج سے یگانگت کا اظہار کیا۔ انہوں نے چندرابابو نائیڈو سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’وہ آندھرا پردیش کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جب کبھی پارلیمنٹ میں ان کو موقع ملا انہوں نے اے پی کے حق کی آواز بلند کی ۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہ بھوک ہڑتال اے پی کے لئے خصوصی درجہ کے مطالبہ کے حصول کی توثیق ہے جو اے پی کو دیاجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ وہی مطالبہ ہے جس پر مباحثہ کے موقع پرپارلیمنٹ میں تمام جماعتوں نے بہ اتفاق آرا حمایت کی تھی ۔ اسی لئے بغیر کسی تاخیر کے اس وعدہ کو پورا کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ وہ اے پی کے وزیراعلی اور عوام سے یگانگت کااظہار کرتے ہیں۔

دہلی کے آ ندھرا پردیش بھون میں چندرا بابو نائیڈو کی حمایت میں عام آدمی پارٹی رہنما و دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال بھی سامنے آئے اور ساتھ ہی جنتا دل یو کے سابق لیڈر شرد یادو نے بھی اس بھوک ہڑتال کی حمایت کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں کافی مشکل صورتحال دیکھی جارہی ہے۔بے روزگاروں اور کسانوں کو کئی شکلات کاسامنا کرناپڑرہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ایمرجنسی کے دور میں بھی ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی ۔

ملک میں جمہوریت کو بچانے کی ضرورت ہے ، اس کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اے پی سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔