پولیس کی جانب سے چندرابابو کو ملا نوٹس، بطور احتجاج ایرپورٹ کے فرش پر ہی بیٹھ گئے

چندرابابو برہمی کے عالم میں ہی ایرپورٹ کے فرش پر بطور احتجاج بیٹھ گئے۔ پولیس کو انہیں مناتے ہوئے دیکھا گیا، تاہم وہ اپنے موقف پر مصر رہے اور کہا کہ جمہوریت کو بچانے کے لئے ان کا احتجاج جا ری ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

حیدرآباد: اے پی کی اصل اپوزیشن تلگودیشم کے قومی سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے تروپتی ایرپورٹ کے فرش پر بیٹھ کر انوکھا احتجاج کیا، کیونکہ پولیس نے چتور ضلع مستقر پر احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت دینے سے ان کو انکار کر دیا تھا۔ چتوراور تروپتی اربن پولیس نے کووڈ- 19 رہنمایانہ خطوط، ضابطہ اخلاق کے نفاذ اور دیگر وجوہات کی بنا پر احتجاجی پروگراموں کے اہتمام کی اجازت نہیں دی۔

نائیڈو چتور اور تروپتی میں دو روزہ احتجاجی پروگراموں میں شرکت کے لئے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے تروپتی پہنچے تھے۔ نائیڈو، آر پی سرینواس سے بھی ملاقات کرنے والے تھے جن کے ٹی اسٹال کو بلدی عہدیداروں نے منہدم کر دیا تھا۔ رینی گنٹہ پولیس نے تروپتی ایرپورٹ پر پہنچنے کے فوری بعد چندرابابو کو نوٹس حوالے کیا اور ان سے لاونچ میں ہی رہنے کی خواہش کی۔ لیکن انہوں نے وہاں سے جانے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر چندرابابو نے پولیس پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ریاست کے 14 برس وزیراعلی رہے ہیں۔ چندرابابو برہمی کے عالم میں ہی ایرپورٹ کے فرش پر بطور احتجاج بیٹھ گئے۔ پولیس کو چندرابابو کو ایر پورٹ پر مناتے ہوئے دیکھا گیا، تاہم وہ اپنے موقف پر مصر رہے اور کہا کہ جمہوریت کو بچایا جائے، جمہوریت کے لئے ہی ان کا احتجاج جا ری ہے۔


انہوں نے کہا کہ وہ اصل اپوزیشن جماعت کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روکنے کی کوششوں کے خلاف چتور کے کلکٹر کو میمورنڈم دینے کے لئے آئے ہیں۔ چندرابابو نے کہا کہ وہ 14 سال تک ریاست کے وزیراعلی رہے ہیں اور اب اپوزیشن لیڈر ہیں۔ ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ نامناسب ہے۔ چندرابابو کے چتور پہنچنے سے پہلے ہی تلگودیشم کے کئی لیڈروں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا جس کے نتیجہ میں چتور میں کشیدگی دیکھی گئی۔ پولیس نے تلگودیشم کے بعض لیڈروں کو حراست میں بھی لے لیا۔

بلدی انتخابات میں پرچہ نامزدگیاں داخل کرنے سے روکنے کا الزام لگاتے ہوئے آندھراپردیش کی اصل اپوزیشن تلگودیشم کے لیڈروں کی جانب سے چتور میں منعقد کیے جانے والے دھرنے میں شرکت کے لئے حیدرآباد سے اے پی کے تروپتی ایرپورٹ پرپہنچے تھے۔ چندرابابو نے کہا کہ وہ پولیس کے رویہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس احتجاج کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹوئٹر پر پوسٹ کی۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا ”ہم نہیں رکیں گے۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ آپ کی خوف والی ریاستی حکومت کی مخاصمت مجھ کو لوگوں تک پہنچنے سے نہیں روک سکے گی“۔ ان کا یہ ٹوئٹ اور ان کے انوکھے احتجاج کا ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوگیا۔ چندرابابو کو ایرپورٹ پر روکے جانے کے خلاف پارٹی کے سینئر لیڈروں بُچیاچودھری، اچن نائیڈو، ڈی نریندر، کے سرینواسلو، جی رام موہن، امرناتھ ریڈی، کے سرینواس، رام موہن اور دوسروں نے مذمت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔