امرتسر حادثہ: بہار سے وابستہ مہلوکین کے لواحقین کو 2-2 لاکھ کا معاوضہ
ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اسے راستہ صاف ہونے کا گرین سگنل دیا گیا تھا اس کے بعد ہی اس نے ٹرین کو آگے بڑھایا، اسے اندازہ بھی نہیں تھا کہ ٹریک پر اتنے لوگ موجود ہیں۔
بہار کے مہلوکین کے لواحقین کو دو دو لاکھ کا معاوضہ
بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے پنجاب کے امرتسر میں ہوئے ٹرین حادثہ میں ریاست کے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو دو دو لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی آج ہدایت دی۔
مسٹر کمار نے اس حادثہ میں بہار کے چار مرنے والوں کے رشتہ داروں کو وزیراعلی راحت فنڈ سے ایک ایک لاکھ روپے اور مائگرینٹ ورکر حادثہ اسکیم کے تحت ایک ایک لاکھ روپے (مجموعی طورپر دو لاکھ روپے) دینے کی ہدایت دی ہے۔
خیال رہے کہ امرتسر میں دھوبی گھاٹ کے نزدیک کل شام ریلوے لائن پر کھڑے ہوکر راون دہن دیکھ رہے تقریباََ 60لوگوں کی کٹ کر موت ہوگئی اور تقریباََ 70لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ میں بہار کے چار لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ ان میں گوپال گنج ضلع کے چندریکا یادو، بھاگلپور ضلع میں سبور کے جتیندر داس اور شیوم اور پٹنہ ضلع میں گھوسوری کے ستیش کمار شامل ہیں۔
(یو این آئی)
جی آر پی نے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی
گورنمنٹ ریلوے پولس (جی آر پی) نے امرتسر میں کل ہونے والے ریل حادثے کے سلسلے میں میں آج دسہرہ میلہ منعقد کرنے والے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
جی آر پی ذرائع کے مطابق ایف آئي آر میں كسي كا نام نہیں لیا گیا اور ایف آئی آر تعزیرات ہند کی دفعہ 304 اور 304 اے ( غیر ارادی قتل ) کے تحت درج کی گئی ہے۔
(یو این آئی)
پنجاب میں مذہبی و سماجی تقریبات کی اجازت کے لئے اصول و ہدایات بنانے کی ہدایت
پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے وزیر داخلہ این ایس كلسي کو آج ہدایت دی ہے کہ مذہبی تہواروں اور سماجی پروگراموں یا اجتماعات کی اجازت دینے کے لئے اصول و ہدایات بنائے جائیں تاکہ مستقبل میں امرتسر حادثے جیسے واقعات کو روکا جا سکے۔ وزیر اعلی کی ہدایت کے مطابق اصول و ہدایات ریاست کے کسی بھی حصے میں اور کسی بھی موقع پر منعقد ہونے والے ایسے پروگراموں- اجتماعات کے لئے قوانین و ضوابط کی وضاحت کرنے والے ہونے چاہئیں۔
اس کے ساتھ ہی کیپٹن امریندر نے داخلہ سکریٹری کو دیوالی کے لئے پٹاخے کی فروخت اور ذخیرہ اندوزی کے سلسلے میں سکیورٹی کے قوانین اور ہدایات پر عمل کو یقینی بنانے کے لئے بھی فوری طور پر ایڈوائزری بھیجنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعلی نے واضح کیا کہ اس طرح کے معاملات میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امرتسر حادثے کی ذمہ داری طے کی جائے گی ، مگر ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ مستقبل میں ایسا حادثہ نہ ہو۔
(یو این آئی)
مرتے مرتے بھی کئی لوگوں کو زندگی دے گیا ’راون‘
پنجاب میں امرتسر کے جوڑا پھاٹک پر جمعہ کےروز ٹرین کی زد میں آنے سے رام لیلا میں ’راون‘ کا کردار نبھانے والے دلبیر سنگھ کی موت ہوگئی۔
دلبیر کی ماں نے بتایا کہ راون دہن کے دوران بھگدڑ میں ان کا بیٹا بھی ٹرین کی زد میں آگیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ دلبیر کی آٹھ ماہ کی ایک بیٹی ہے۔ انہوں نے دلبیر کی بیوہ کے لئے سرکاری نوکری کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دلبیر کو اپنے 8 مہینے کے بیٹے سے ملنے کی جلدی تھی اور ماں و بیوی ان کا انتظار کر رہی تھیں۔ ریل کی پٹری کے پاس پہنچنے پر انہوں نے دیکھا کہ لوگ راون دہن دیکھنے میں مشغول ہیں اور این ٹرین تیز رفتار کے ساتھ آ رہی ہے۔ دلبیر لوگوں کو ہٹانے میں مصروف ہو گئے، انہوں نے کئی افراد کو ٹریک سے ہٹا بھی دیا لیکن خود ٹرین کی زد میں آ گئے۔
دلبیر 24 سال کے تھے اور وہ اپنی بیوی بچے اور بیوہ ماں کے ساتھ رہتے تھے۔ وہ محلہ کی راملیلا میں راون کا کردار ادا کر رہے تھے۔ کردار کے مطابق انہیں جھوٹ موٹ میں مرنا تھا لیکن انہیں کیا خبر تھی کہ ان کی سچ میں ہی موت ہو جائے گی۔
پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے امرتسر میں جوڑا پھاٹک کے نزدیک جمعہ کے روز راون کا پتلا جلانے کے دوران ٹرین حادثے میں زخمی افراد کی خیریت دریافت کرنے کے لئے آج شہر کے مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا اور جائے حادثے کا معائنہ بھی کیا۔
کیپٹن سنگھ نے حادثے کے سلسلے میں امرتسر ایئرپورٹ پر افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور اس کے بعدوہ زخمیوں کی خیریت دریافت کرنے کے لئے سول اسپتال پہنچے۔ ان کی آمد کے پیش نظر اسپتالوں میں سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے تھے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ لاشوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حالت کو دیکھتے ہوئے ریلوے ٹریک کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
پنجاب کے وزیر صحت برہم موهندرا نے کہا، ’’حادثہ اتنا دردناک تھا کہ مردہ خانہ میں لاشوں کے لئے جگہ کم پڑ گئی۔اسپتالوں میں لاشوں کو رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ لاشوں کو زمین پر ہی رکھا گیا ہے۔‘‘ جالندھر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ شہر کے سبھی اہم راستوں پر پولیس نے سخت پہرہ لگا دیا ہے۔
(یواین آئی)
حادثہ افسوس ناک، میری تعزیت متاثرین کے ساتھ: امریندر سنگھ
امرتسر ریل حادثہ کو لے کر پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا، ’’یہ بہت افسوس ناک حادثہ ہے۔ پورے ملک کی ہمدردی متاثرین کے ساتھ ہے۔ حادثہ کی جانچ کا حکم دے دیا گیا ہے اور چار ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔‘‘
اس موقع پر امریندر سنگھ نے کہا کہ تمام لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے اور صرف 9 لاشیں ایسی ہیں جن کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔
ریل حادثہ میں لاپروائی نظر آرہی ہے: سدھو
پنجاب کے مقامی بلدیاتی وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ہفتہ کو کہا کہ امرتسر میں ہوئے ریل حادثے ایک حادثہ ہے لیکن اس میں کہی نہ کہیں لاپروائی بھی نظر آ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے حادثہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
سدھو نے آج صبح سول اور دیگر نجی اسپتالوں میں داخل زخمیوں کا حال جاننے کے بعد کہا کہ حادثہ اتنا اچانک ہوا کہ کسی کو کچھ بھی پتہ نہیں چلا. انہوں نے بتایا کہ وہ چار پانچ اسپتالوں میں زخمیوں سے مل کر آئے ہیں جنہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ ریلوے ٹریک پر کھڑے تھے اور کچھ پاس ہی کھڑے تھے۔
زخمیوں نے بتایا کہ راون دہن کے دوران جل رہے پتلے سے بچنے کے لئے لوگ دو قدم ہی پیچھے ہٹے تھے کہ تیزی سے آ رہی ٹرین نے انہیں کچل دیا. ریل کی رفتار اتنی تیز تھی کہ کچھ ہی سیکنڈ میں ہی اتنا بڑا حادثہ ہو گیا۔
امرتسر پہنچے امریندر سنگھ
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے امرتسر کے اسپتال کا دورہ کر کے زخمیوں کی عیادت کی۔
ریلوے کے وزیر مملکت منوج سنہا نے کہا کہ ریلوے کو امرتسر میں چل رہی تقریب کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں ریل کی پٹری کے نزدیک اس طرح کی تقریبات سے گریز کرنا چاہئے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امرتسر ریل حادثہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کے لواحقین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیاہ ے۔ انہوں نے ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کر کے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے مہلوکین کے خاندانوں اور دوستوں سے ہمدردی ہے۔ میں زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔‘‘
ریل حادثہ کی جانچ شروع، ڈرائیورکو حراست میں لے کر پوچھ گچھ
پنجاب اور ریلوے پولس نے ہفتہ کے روز امرتسر میں 60 لوگوں کوکچل دینے والی ٹرین کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ پنجاب پولس کے افسران کا کہنا ہے کہ ڈی ایم یو (ڈیزل ملٹیپل یونٹ) کے ڈرائیور کو لدھیانہ اسٹیشن سے حراست میں لیا گیا، رات میں ہی حادثہ کے تعلق سے پوچھ گچھ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اسے راستہ صاف ہونے کا گرین سگنل دیا گیا تھا اس کے بعد ہی اس نے ٹرین کو آگے بڑھایا۔ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اسے اندازہ بھی نہیں تھا کہ ٹریک پر اتنے لوگ موجود ہیں۔ دسہرہ تقریب کا انعقاد کرنے والے منتظمین کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریب کے منتظمین روپوش ہو گئے ہیں۔ ریلوے کے افسران اس حوالہ سے تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ حادثہ کا جائزہ لینے کے لئے جائے وقوعہ پر پہنچنے والے ہیں۔ موقع پر پنجاب پولس کمانڈ اور ریپڈ ایکشن فورس کے جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔