بھنڈرانوالا کی طرح نظر آنا چاہتا تھا امرت پال! ہندوستان آنے سے قبل جارجیا میں کرائی تھی سرجری

پنجاب پولیس نے 18 مارچ کو امرت پال کو گرفتار کرنے کے لئے آپریشن چلایا تھا، جس کے بعد سے ہی ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ فرار ہے۔ دریں اثنا، اس کے کئی قریبی گرفتار کئے جا چکے

<div class="paragraphs"><p>امرت پال سنگھ، تصویر آئی اے ایس</p></div>

امرت پال سنگھ، تصویر آئی اے ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: خالصتان حامی اور ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ امرت پال سنگھ پولیس کی پہنچ سے دور ہے۔ دریں اثنا، معلوم چلا ہے کہ گزشتہ سال اگست میں ہندوستان لوٹنے سے قبل اس نے جارجیا کا دورہ کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق امرت پال نے وہاں کاسمیٹک سرجری کرائی تھی۔ خفیہ ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ امرت پال سنگھ نے خالصتان حامی ملی ٹینٹ جرنیل سنگھ بھنڈرانوالا کی طرح نظر آنے کے لئے سرجری کرائی تھی۔

انڈین ایکسپریس میں شائع رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ڈبرو گڑھ کی سینٹرل جیل میں بند امرت پال کے قریبی افراد نے پوچھ گچھ کے دوران یہ انکشاف کیا۔ کہا جا رہا ہے کہ مفرور خالصتانی رہنما نے دو ماہ جارجیا میں گزارے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ گرفتار افراد نے انٹیلی جنس افسران کو بتایا کہ امرت پال بھنڈرانوالا جیسا نظر آنے کے لیے سرجری کرانے جارجیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہم اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔


پنجاب پولیس نے 18 مارچ کو امرت پال کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا، اس کے بعد سے وارث پنجاب دے کا سربراہ مفرور ہے۔ تاہم اس دوران اس کے کئی قریبیوں کو گرفتار کر کے آسام کے ڈبرو گڑھ بھیج دیا گیا۔ ان میں امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور اس کے فنانسر دلجیت سنگھ کلسی شامل ہیں۔ حال ہی میں انٹیلی جنس افسران کی ایک ٹیم نے ان لوگوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔

انٹیلی جنس ایجنسیاں اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہیں کہ گزشتہ سال اگست میں پنجابی گلوکار اور کارکن دیپ سدھو کی موت کے بعد امرت پال کیسے اچانک بھارت آیا اور وارث پنجاب دے کا سربراہ بن گیا؟ حکام نے بتایا کہ گرفتار لوگوں نے بتایا ہے کہ امرت پال نے دہلی میں کسان تحریک کے دوران سوشل میڈیا پر کئی پوسٹیں لکھی تھیں۔ اس کے ساتھ اس کا کچھ لوگوں سے رابطہ بھی تھا۔


ذرائع کے حوالے سے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دبئی میں قیام کے دوران امرت پال سنگھ خالصتان حامی جسونت سنگھ روڈے اور پرمجیت سنگھ پما سے رابطے میں تھا۔ جسونت خالصتانی تحریک کے رہنما لکھبیر سنگھ روڈے کا بھائی ہے، جس کے پاکستان میں ہونے کا شبہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ خالصتانی تنظیم کو پاکستان سے بڑی رقم ملتی تھی، جس کا استعمال ذاتی قرضے کی ادائیگی کے لیے بھی کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔