’آپریشن لوٹس‘ کے ہنگاموں کے درمیان پنجاب میں بھی ’اعتماد کی تحریک‘ پیش کرنے کا اعلان، 22 ستمبر کو خصوصی اسمبلی اجلاس طلب!
وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ ’’ہم اسمبلی اجلاس میں دکھا دیں گے کہ لوگوں کے ذریعہ منتخب اراکین اسمبلی پنجاب کے وقار کے لیے کسی لالچ میں نہیں آئیں گے اور عوام کا خواب پورا کریں گے۔‘‘
دہلی اور جھارکھنڈ کے بعد اب پنجاب میں بھی ’اعتماد کی تحریک‘ پیش کیے جانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پنجاب کی عآپ حکومت نے ’آپریشن لوٹس‘ کو ناکام کرنے کے ارادے سے کیا ہے۔ دراصل عآپ حکومت کا الزام ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ لگاتار عآپ اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ’اعتماد کی تحریک‘ پیش کرنے کے لیے پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اس سلسلے میں بذریعہ ٹوئٹ جانکاری دی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’دنیا کی کسی بھی کرنسی میں لوگوں کے اعتماد کی کوئی قدر نہیں ہے۔ 22 ستمبر (جمعرات) کو پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا اور اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔‘‘ ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’گزشتہ دنوں آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح ہمارے اراکین اسمبلی کو لالچ دے کر اپنی طرف کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاکہ پنجاب کی عوام کے ذریعہ زبردست اکثریت سے منتخب کی گئی حکومت کو توڑا جا سکے۔ لیکن انھیں یہ نہیں پتہ کہ جس وقت پنجاب میں انتخاب ہو رہے تھے اور ووٹنگ چل رہی تھی، تب بھی لوگوں کو لالچ دی گئی تھی، لیکن لوگوں نے ان پیسوں اور لالچ کو لات مار کر ہم پر اعتماد ظاہر کیا۔‘‘
بھگونت مان کا کہنا ہے کہ ’اعتماد‘ ایک ایسی چیز ہے جس کو خریدنے کی قوت دنیا کی کسی بھی کرنسی میں نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم اسمبلی اجلاس میں دکھا دیں گے کہ لوگوں کے ذریعہ منتخب اراکین اسمبلی پنجاب کے وقار کے لیے کسی لالچ میں نہیں آئیں گے اور عوام کا خواب پورا کریں گے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ہم اعتماد کی تحریک پیش کریں گے جس میں ہم یہ دکھا دیں گے کہ عوام اپنی منتخب حکومت پر کتنا بھروسہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی میں بی جے پی پر ’آپریشن لوٹس‘ چلانے کا الزام عائد کیا تھا۔ بعد ازاں انھوں نے دہلی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر اعتماد کی تحریک پیش کی اور اپنی اکثریت بھی ظاہر کی۔ بعد ازاں جھارکھنڈ میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ دیکھنے کو ملا تھا جہاں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اپنے اراکین اسمبلی کو متحد رکھنے کے لیے کافی مشقتیں کیں۔ انھوں نے بھی جھارکھنڈ اسمبلی کے اجلاس میں اعتماد کی تحریک پیش کر اپنی اکثریت ثابت کی اور کہا کہ وہ بی جے پی کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔