تنقید کے بعد بجٹ میں ہوئی بڑی تبدیلی، ملکیت کی فروخت پر ملنے والا انڈکسیشن فائدہ جاری رہے گا

بجٹ میں جائیداد فروخت کرنے سے ہوئے فائدے پر ٹیکس لائبلٹی کا حساب لگانے میں ملنے والے انڈکسیشن کا فائدہ ختم کر دیا گیا تھا۔

گھر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گھر، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مرکز کی مودی حکومت لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس میں تبدیلی کرنے والی ہے۔ اس سال پیش ہوئے بجٹ میں حکومت نے لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس میں انڈکسیشن کی سہولت کو ختم کر دیا تھا، جس کی ہر طرف تنقید ہو رہی تھی، لیکن گزشتہ مہینے پیش بجٹ تجاویز میں ترمیم کے مطابق حکومت اس میں تبدیلی کرنے والی ہے۔ ترمیم کے مطابق رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں یا کسی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کو لانگ ٹرم کیپٹل گینس کا حساب کرتے وقت انڈکسیشن کا فائدہ ملتا رہے گا۔

مرکزی حکومت نے منگل کو لوک سبھا میں اراکین کو فائنانس بل 2024 یعنی 23 جولائی کو پیش بجٹ میں کی جانے والی جن ترامیم کی فہرست دی ہے اس میں سب سے اہم ترمیم رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر بجٹ میں کئے گئے اعلان سے متعلق ہے۔ ترمیم کے مطابق جائیداد وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کو آگے بھی پراپرٹی کی فروختگی پر انڈکسیشن کا فائدہ ملتا رہے گا۔ حکومت نے اصل بجٹ تجاویز میں اس چھوٹ کو ختم کر دیا تھا جس پر ماہرین اور عام لوگوں نے بھی اعتراض ظاہر کیا تھا۔

سال 25-2024 کے لیے پیش بجٹ میں مودی حکومت نے ملکیت کی فروختگی پر لگنے والے لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس کی شرح کو 20 فیصد سے گھٹا کر 12.5 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے ساتھ ہی جائیداد فروخت کرنے پر ہوئے فائدے پر ٹیکس لائبلیٹی کا حساب لگانے میں ملنے والے انڈکسیشن کے فائدے کو ختم کر دیا تھا۔ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ یہ انتظام بجٹ پیش کئے جانے والے دن یعنی 23 جولائی سے نافذ ہوگیا تھا۔

انڈکسیشن کا مطلب ہوتا ہے کہ اگر آپ کسی جائیداد کو خریدتے ہیں اور کچھ وقت یا کچھ سال بعد اسے فروخت کرتے ہیں اور اس پر جو منافع آپ کو ہوتا ہے، اسے لانگ ٹرم کیپٹل گینس مانا جاتا ہے۔ اس گینس یا منافع پر لگنے والے ٹیکس کا حساب کرتے وقت انڈکسیشن کا فائدہ ملتا تھا، یعنی جتنے وقت آپ نے ملکیت اپنے پاس رکھی اور جب آپ اسے فروخت کر رہے ہیں، اس دوران مہنگائی شرح میں ہوئی تبدیلی وغیرہ کو منافع میں سے گھٹا دیا جاتا تھا۔ لیکن اس نظم کو ہی ختم کر دیا گیا تھا، جس کی سب سے زیادہ مخالفت رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کیا جا رہی تھی۔

حکومت نے اس انتظام کو ختم کرنے کے پیچھے ترک دیا تھا کہ وہ کیپٹل گینس ٹیکس کی پیچیدگیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بجٹ کے بعد بھی حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ حکومت انڈسٹری کی صلاح کو نظر میں رکھتے ہوئے کیپٹل گین ٹیکس کے معاملے کو سہل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن تمام تجزیہ کار انڈکسیشن کے فائدے کو ختم کئے جانے کی تنقید کر رہے تھے۔ ان کا ترک تھا کہ اس سے سرمایہ کاروں کے اوپر کیپٹل گین ٹیکس کی لائبلیٹی بڑھنے والی ہے۔ لیکن اب اس تجویز کو تبدیل کر دیا جائے گا۔

اب جو ترمیم کی جا رہی ہے اس کے مطابق سرمایہ کاروں کو جائیداد فروخت کرنے پر ہوئے منافع پر لگنے والے کیپٹل گینس ٹیکس کے حساب کے لئے دو متبادل ملیں گے۔ ایک متبادل تو پرانے انتظام پر ہوگا، جس میں لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس کی شرح 20 فیصد رہے گی اور اس موقع پر انڈکسیشن کا فائدہ ملے گا۔ دوسرے متبادل میں اصل بجٹ میں کی گئی تجاویز کو اپنانے کی بات ہوگی۔ اس کے تحت جائیداد فروخت کرنے سے ملے منافع پر 12.5 فیصد کی شرح سے کیپٹل گینس ٹیکس کی لائبلیٹی دینی ہوگی۔ ترمیم کے مطابق ان تجاویز یا ترامیم کا فائدہ 23 جولائی 2024 یعنی بجٹ پیش کئے جانے والے دن سے پہلے خریدی گئی جائیداد کے لیے ہی ہوگا۔ سرمایہ کاروں کو دونوں میں سے کوئی بھی متبادل انتخاب کرنے کی آزادی ہوگی۔

بتادیں کہ لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس حکومت کی کمائی کا بڑا ذریعہ رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 برسوں کے دوران حکومت کو ایل ٹی سی جی سے 2.78 لاکھ کروڑ روپے کی کمائی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال یعنی اسسمنٹ ایئر 24-2023 میں ہی لانگ ٹرم کیپٹل گینس ٹیکس سے حکومت کو 98 ہزار 682 کروڑ روپے ملے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔