امرناتھ یاترا: بادل پھٹنے سے آئے سیلاب میں 16 افراد ہلاک، 40 لاپتہ

این ڈی آر ایف کے ڈی جی اتل کروال نے بتایا کہ ابھی تک اس حادثہ میں 16 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے اور 40 کے قریب لوگ لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

جموں: جموں و کشمیر کے ہندو مذہبی مقام امرناتھ میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے سیلاب میں متعدد افراد بہہ گئے ہیں۔ اس واقعہ میں اب تک 16 افراد کی موت ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 40 کے قریب افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حادثہ کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ فوج، این ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی، جموں و کشمیر پولیس کی ٹیمیں ریسکو آپریشن میں مصروف ہیں۔ اس حادثہ میں زخمی افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔ حادثہ میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

امرناتھ گپھا کے پاس بادل پھٹنے کے بعد اس واقعہ میں زخمی لوگوں کو فوری علاج کے لئے اسپتال لے جایا گیا۔ این ڈی آر ایف کے ڈی جی اتل کروال نے بتایا کہ ابھی تک اس حادثہ میں 16 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے اور 40 کے قریب لوگ لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رات 4 بجے تک ریسکیو کا کام چلا لیکن بارش آنے کے سبب اسے بیچ میں ہی رکنا پڑا۔ آج صبح چھ بجے کے قریب ریسکیو آپریشن کو پھر سے شروع کیا گیا۔ واضح رہے کہ فوج کے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کی مدد سے تاحال 8 لاشوں کو ایئرلفٹ کر سری نگر لایا گیا ہے۔


فوج کے مطابق سیلاب کے ملبے تلے دبے فوجیوں اور شہریوں کو تلاش کرنے کے لیے فوج کی جانب سے خصوصی وال پینیٹریشن ریڈار کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ریڈار کو فوج انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں گھر اور دیواروں کے پیچھے دہشت گردوں کے مقام کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ یہ ریڈار دیوار کے پیچھے جامد اور حرکت پذیر اہداف کا پتہ لگا سکتا ہے۔ اس ریڈار کو ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ شام اچانک آنے والے سیلاب کی وجہ سے پویتر گپھا کے علاقے کے قریب پھنسے ہوئے بیشتر مسافروں کو پنج ترنی منتقل کر دیا گیا ہے۔ آئی ٹی بی پی نے اپنے راستوں اور حفاظتی ٹیموں کو پویتر گپھا سے پنج ترنی تک بڑھا دیا تھا۔ مسافروں کو بحفاظت پنج ترنی منتقل کرنے کا کام صبح 3.30 بجے تک جاری رہا۔ اب تک تقریباً 15 ہزار افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔