الور لنچنگ: اکبر کو گئو رکشکوں کے بعد پولس نے بھی پیٹا!

گئو رکشا کے نام پراکبر کوگئو رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا کہ گئو رکشکوں کا نظم و نسق سے کوئی لینا دینا نہیں وہیں پولس کی کارکردگی پر لگے سوالیہ نشان مزید گہرے ہوگئے ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

محمد صابر قاسمی میواتی

اکبر موب لنچنگ معاملہ میں راجستھان پولس کا رویہ مشکوک نظر آ رہا ہے، میڈیا رپورٹوں کے مطابق پولس کو جب اطلاع موصول ہوئی کہ گئو رکشکوں نے ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر نیم جان کر دیا ہے پھر بھی انہوں نے شدید طور زخمی ہوئے اکبر خان کو اسپتال پہنچانے میں دلچسپی نہیں دکھائی، بلکہ پہلے ان گایوں کو گئوشالا پہنچایا جنہیں اکبر اور اس کا ساتھی اسلم خرید کر لایا تھا۔

پولس اہلکاروں پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں بھی متاثرہ اکبر کو پیٹا۔جس کی وجہ سے اکبر کو اسپتال پہنچانے میں تقریباً 3 گھنٹے کی تاخیر ہوئی، بالآخر اکبرنے دم توڑ دیا۔ جائے وقوعہ سے اسپتال کا فاصلہ محض 6 کلومیٹر تھا اور سب سے المناک بات یہ ہے کہ نیم جان اکبرخان کو اسپتال پہنچانے سے بھی ایک گھنٹہ پہلے گایوں کو گاؤ شالا پہنچا دیا گیا جبکہ پولس اہلکاروں نے راستہ میں چائے ناشتہ بھی کیا۔

سب سے المناک بات یہ ہے کہ نیم جان اکبرخان کو اسپتال پہنچانے سے بھی ایک گھنٹہ پہلے گایوں کو گاؤ شالا پہنچا دیا گیا جبکہ پولس اہلکاروں نے راستہ میں چائے ناشتہ بھی کیا۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس معاملہ میں ٹوئٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ’’الور میں پولس اہلکاروں کو موب لچنگ کے متاثر رکبر(اکبر) خان کو 6 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع اسپتال پہنچانے میں 3 گھنٹے لگ گئے۔ یہ مودی کا ظالم نیا انڈیا ہے، جہاں انسانیات پر حیوانیت حاوی ہے اور لوگوں کو زد و کوب کر کے مرنے کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔‘‘

اکبر لنچنگ معاملہ کو لے کر میوات (راجستھان، ہریانہ اور اتر پردیش کا خطہ )سے تعلق رکھنے والے میو طبقہ میں زبردست غم و غصہ ہے ، انہوں نے اس سلسلے میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں اتوار کے روز الور- میو پنچایت کی طرف سے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔ سماجی کارکن شیر محمد کی صدارت میں منعقد ہوئی اس میٹنگ میں مسلم میو، دلت، آدیواسی اور ورما وغیر ہ کے کئی طبقات سے وابستہ افراد موجود رہے۔

لنچنگ کے خلاف تحریک چھیڑے گی الور میو پنچایت

راجستھان کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے صدر جمشید خان نے بھی انتباہ دیا ہے کہ اگر موب لنچنگ کے معاملہ میں حکومت نے مجرمان کے خلاف سخت کارروائی نہ کی تو زبردست احتجاج کیا جائے گا۔

تصویر بشکریہ یونس علوی
تصویر بشکریہ یونس علوی
الور میو پنچایت کی میٹنگ میں موجود شرکاء

الور- میو پنچایت کی میٹنگ کے دوران شیر محمد نے پولس کے رویہ کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آخر پولس اہلکار شدید زخمی اکبر کو4 گھنٹے تک کہاں لے کر گھومتے رہے۔ آخر زخمی کو فوری اسپتال کیوں نہیں پہنچایا گیا! انہوں نے الزام عائد کیا کہ بروقت اسپتال نہ پہنچانے کی وجہ سے ہی اکبر خان کی موت واقع ہوئی ہے۔ میٹنگ میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے کہا کہ پولس نے اس معاملہ میں لاپروائی کی ہے اس لئے پولس انتظامیہ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔

اکبر لنچنگ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا

اکبر لنچنگ معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، سپریم کورٹ نے اس تعلق سے دی گئی اس عرضی کو قبول کر لیا ہےجس میں راجستھان حکومت اور افسران پر عدالت عظمی کی ہدایات کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں یہ عرضی تحسین پوناوالا کی طرف سے داخل کی گئی ہے جس پر 28 اگست کو سماعت ہوگی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے لنچنگ کے تعلق سے ہدایات جاری کی تھیں اور مرکزی و ریاستی حکومتوں سے ان ہدایات پر عمل پیرا ہونے کو کہا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ کی سخت ہدایات کے باوجود ایسے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔

موب لنچنگ پر سپریم کورٹ کی ہدایات:

  • بھیڑ کو منمانی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
  • نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
  • کوئی بھی شہری قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔
  • پارلیمنٹ موب لنچنگ پر قانون سازی کرے۔
  • حکومتوں کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہئے۔
  • موب لنچنگ کے متاثرین کو حکومت معاوضہ فراہم کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2018, 3:16 PM