آلوک ورما کا استعفی، نیا عہدہ سنبھالنے سے انکار، کانگریس نے حکومت کی نیت پر اٹھائے سوال

مودی کی قیادت والی سلیکٹ کمیٹی کی طرف سے سی بی آئی چیف کے عہدے سے ہٹائے گئے آلوک ورما نے پولس خدمات سے استعفی دے دیا ہے، ان کا الزام ہے کہ انہیں اپنا موقف رکھنے کا موقع نہ دے کر ناانصافی کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹائے گئے آلوک ورما نے فائر بریگیڈ سروس کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کرتے ہوئے آج استعفی دے دیا۔

سی بی آئی ڈائریکٹر کی انتخابی کمیٹی (سلیکٹ کمیٹی) نے بدھ کی رات ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد حکومت نے انہیں فائربریگیڈ سروس، سول ڈیفنس اور ہوم گارڈز کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا تھا۔

ورما نے نئی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا اور عملہ جات وزارت کے سکریٹری کو مرسلہ استعفی کہا کہ انہیں آج سے ہی سبکدوش مانا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیٹی نے فیصلے کرنے سے قبل سینٹرل ویجلینس کمیشن کی رپورٹ پر اپنا موقف رکھنے کا موقع نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی عمل میں مداخلت کی گئی تھی اور پورے عمل کو الٹ دیا گیا جس سے انہیں سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹایاجاسکے۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ وہ 31 جولائی، 2017 کو ریٹائرمنٹ لے چکے ہوتے اوروہ صرف 31 جنوری 2019 تک سی بی آئی ڈائریکٹرکے عہدے پر مقرر کئے گئے تھے۔ انہیں یہ ذمہ داری اس مقررہ مدت کی دی گئی تھی ۔فائر بریگیڈ سروس، سول ڈیفنس، اور ہوم گارڈز کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ریٹائرمنٹ کی جو عمرہے اس سے وہ پہلے ہی گزر چکے ہیں۔ لہذا، انہیں آج سے ریٹائرما نا جائے۔

ورما نے یہ بھی لکھا ہے کہ بدھ کو کیا گیا فیصلہ ان کے کام کاج کے بارے میں تو اشارہ دیتا ہے لیکن ساتھ ہی اس بات کا بھی ثبوت بنے گا کہ کوئی بھی حکومت کو مرکزی ویجیلینس کمیشن کے ذریعے ایک ادارہ کے طور پر سی بی آئی کے ساتھ کس طرح سلوک کرے گی۔ یہ اجتماعی خور و فکر کا لمحہ ہے۔

آلوک ورما کو سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹانے جانے پر کانگریس نے بھی مودی حکومت پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ رافیل کی جانچ سے بچنے کے لئے مودی حکومت نے آلوک ورما کو سی بی آئی سے ہٹایا ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ سی وی سی مودی حکومت کی معاون کے طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی ڈائریکٹر کو ہٹانے کی بنیاد سی وی سی رپورٹ تھی، جبکہ سی وی سی نہ تو کسی کی تقرری کری ہے اور نہ ہی کسی کو برطرف کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ایسا کر کے حکومت خود ہی بے نقاب ہو گئی ہے کیوں کہ سی وی سی کی طرف سے لگائے گئے 10 الزامات میں سے 6 کو سی وی سی نے خود بھی بے بنیاد قرار دیا ہے۔ بقیہ 4 الزامات میں سے ایک کے حوالہ سے سی وی سی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رشوت کے لین دین کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور شواہدات کی تصدیق کے لئے مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔‘‘

سنگھوی نے مودی حکومت پر سی سی سی کے دفتر کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’استھانہ کے الزامات پر کمیٹی نے آلوک ورما کو ڈائریٹر کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے جبکہ ہائی کورٹ نے استھانہ کی عرضی کو خارج کر کے ان کے خلاف جانچ سلسلہ وار طریقہ سے مکمل کرنے کا حکم سنایا ہے۔ یہ پورا کارنامہ حکومت نے اپنے آپ کو رافیل سے یا دوسرے معاملات سے بچانے کے لئے انجام دیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔