عظیم اتحاد بننے کی صورت میں بی جے پی کو 20 سیٹوں تک کا ہوگا نقصان: راج ناتھ
وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ اتر پردیش میں اگر عظیم اتحاد بنا، تو بی جے پی کو 15 سے 20 سیٹوں تک کا نقصان ہوگا۔
اتر پردیش میں عظیم اتحاد کے بننے سے بی جے پی خوفزدہ ہے اور پہلی مرتبہ پارٹی کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ اگر عظیم اتحاد بن گیا تو ان کی پارٹی کو 20 سیٹوں تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ یہ بات دھیان میں رکھنی ہو گی کہ راج ناتھ نہ صرف مودی حکومت میں نمبر دو کی حیثیت رکھتے ہیں بلکہ ان کا شمار اتر پردیش کے بڑے رہنماؤں میں ہوتا ہے اور اس ریاست کی نبض سے وہ بہت اچھی طرح واقف ہیں۔
انگریزی روزنامہ ’اکنامک ٹائمس‘ کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر اتر پردیش میں تین سے چار سیاسی پارٹیاں ہاتھ ملاتی ہیں تو بی جے پی کو 20 سیٹوں تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کے ضمنی انتخابات میں حزب اختلاف کی سیایسی پارٹیوں کے ساتھ آنے سے بی جے پی ہار گئی تھی تو کیا عام انتخابات میں بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ضمنی انتخابات اور عام انتخابات بالکل علیحدہ ہوتے ہیں ان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عام انتخابات میں عوام یہ دیکھتے ہیں کہ کون سی سیاسی پارٹی ملک کو استحکام فراہم کر سکتی ہے لیکن انہوں نے اس کے ساتھ یہ بھی اعتراف کیا کہ عظیم اتحاد کے میدان میں آنے کی صورت میں بی جے پی کو پندرہ سے بیس سیٹوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔
واضح رہے سال 2014 میں مودی لہر میں بی جے پی کو اس ریاست سے سب سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں۔ این ڈی اے کو 80 سیٹوں میں سے 73 سیٹیں ملی تھیں اور اکیلے بی جے پی کو 71 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں جو اپنے آپ میں ایک بڑا کارنامہ تھا ۔لیکن اس کے بعد اتر پردیش کے کئی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ گورکھپور، پھولپور اور کیرانہ میں ایس پی ، بی ایس پی، آر ایل ڈی اور کانگریس کے ایک ساتھ آنے سے بی جے پی کو بری طرح شکست کا سامنا کر نا پڑا تھا۔
راج ناتھ کے اس اعتراف سے یہ واضح ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی کے لئے پریشانیاں ہیں ۔ راج ناتھ نے یہ نمبر بہت محتاط ہو کر دیئے ہیں اور یہ نمبر 20 سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے ۔ ان نمبر کے زیادہ ہونے کی صورت میں بی جے پی مرکز میں اقتدار سے کافی دور رہ سکتی ہے۔ راج ناتھ نے دبے الفاظ میں راجستھان کے تعلق سے بھی ایسا بیان دیا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کے لئے وہاں راہ آسان نہیں ہے ۔ راجستھان کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں پہلے تک وہاں کی صورتحال خراب تھی لیکن اب ٹھیک ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Nov 2018, 4:09 PM