دہلی میں ادویات کا مبینہ گھوٹالہ، وزارت داخلہ نے دی سی بی آئی تحقیقات اور ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت
وزارت داخلہ نے دہلی کے اسپتالوں میں میں ادویات کے مبینہ گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری کی ایل جی کی سفارش کو منظور کرتے ہوئے مرکزی تفتیشی ایجنسی کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے
نئی دہلی: وزارت داخلہ نے دہلی کے اسپتالوں میں میں ادویات کے مبینہ گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری کی ایل جی کی سفارش کو منظور کرتے ہوئے مرکزی تفتیشی ایجنسی کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ دریں اثنا، دہلی کی کیجریوال حکومت کے زیر انتظام ’محلہ کلینکوں‘ میں بھی مبینہ طور پر 'فرضی ٹیسٹ' کرانے کے الزامات عائد ہوئے ہیں اور اس معاملہ میں بھی ایل جی نے سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کر دی ہے۔
قبل ازیں جمعرات کو لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے پرائیویٹ لیبارٹریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے محلہ کلینک کے ذریعے 'فرضی' ٹیسٹ کرنے کے الزامات کی سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا۔ محلہ کلینک دہلی حکومت چلاتی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ سال یہ بات سامنے آئی تھی کہ محلہ کلینک میں ڈاکٹر نہیں آ رہے، اس کے باوجود انہیں موجود دکھایا جا رہا ہے۔ ان کی عدم موجودگی کے باوجود مریضوں کو ٹیسٹ اور ادویات تجویز کی جا رہی تھیں۔ بعد میں پتہ چلا کہ جعلی مریضوں کے ٹیسٹ کروائے گئے۔
الزام ہے کہ پرائیویٹ لیب کی مدد کے لیے محلہ کلینک میں ’بھوت کے مریضوں‘ کے لاکھوں ٹیسٹ کیے گئے۔ اس آڑ کے تحت نجی لیبز کو کروڑوں روپے ادا کیے گئے۔ اس معاملے میں بی جے پی نے کروڑوں روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے۔
بی جے پی نے اس معاملے پر کیجریوال حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے کہا ’’ایسے مریضوں کا بھی محلہ کلینک میں علاج کیا جاتا ہے جو موجود نہیں تھے۔ پہلے یہ حکومت شراب گھوٹالہ کرتی تھی، اب اس نے دوا کا بھی گھوٹالہ کیا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔