’منی پور تشدد پر کل جماعتی میٹنگ تب بلائی گئی ہے جب وزیر اعظم خود ملک میں نہیں‘، راہل گاندھی کا مرکز پر حملہ
راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’50 دنوں سے منی پور جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے، کل جماعتی میٹنگ تب بلائی گئی جب وزیر اعظم خود ملک میں نہیں ہیں۔‘‘
منی پور میں جاری پرتشدد واقعات کے درمیان مرکزی حکومت نے 24 جون کو کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار مرکزی حکومت سے مطالبہ کر رہی تھیں کہ کل جماعتی میٹنگ طلب کی جانی چاہیے، لیکن یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان سے باہر ہیں۔ اس تعلق سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکز کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور کے حالات پر صلاح و مشورہ کے لیے 24 جون کو دوپہر 3 بجے دہلی میں کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی طرف سے 21 جون کو بیان جاری کیا گیا تھا۔ اس کل جماعتی میٹنگ کے تعلق سے راہل گاندھی نے 22 جون کو ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’50 دنوں سے منی پور جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے، کل جماعتی میٹنگ تب بلائی گئی جب وزیر اعظم خود ملک میں نہیں ہیں۔ صاف ہے، وزیر اعظم کے لیے یہ میٹنگ اہم نہیں ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل بھی راہل گاندھی نے منی پور کے حالات کو لے کر وزیر اعظم مودی پر حملہ کیا تھا اور ایک کل جماعتی نمائندہ وفد کو منی پور بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 15 جون کو راہل گاندھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’بی جے پی کی نفرت والی سیاست نے منی پور کو 40 سے زیادہ دنوں تک جلائے رکھا، جس میں 100 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ وزیر اعظم اس معاملے میں پوری طرح خاموش ہیں۔ تشدد کے اس سلسلہ کو ختم کرنے اور امن بحالی کے لیے ریاست میں ایک کل جماعتی نمائندہ وفد بھیجا جانا چاہیے۔ آئیے اس نفرت کے بازار کو بند کریں اور منی پور میں ہر دل میں محبت کی دکان کھولیں۔‘‘
دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بھی کل جماعتی میٹنگ کے تعلق سے بیان منظر عام پر آیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ ’’اب بہت تاخیر ہو چکی ہے۔ منی پور جل رہا ہے۔ منی پور کے لوگ مصیبت میں ہیں۔ سنٹرل فورس کی موجودگی میں وزیر کا گھر جل رہا ہے۔ یہ پوری طرح ناکامی ہے۔ انھوں نے (مرکزی حکومت) میٹنگ بلائی ہے، اس لیے پارٹی کی طرف سے ڈیرک او برائن جائیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔