امیٹھی میں ترقیات کے سبھی کام ختم، بی جے پی لیڈران صرف فضول باتوں میں مصروف: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ پہلے صحت مند سیاست ہوتی تھی، بی جے پی میں بھی پہلے اچھے لیڈران تھے، واجپئی جی اچھے لیڈر تھے، وہ اپنے عہدہ کے وقار کو سمجھتے تھے، لیکن آج بی جے پی لیڈران فضول باتیں کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>امیٹھی میں پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

امیٹھی میں پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے امیٹھی میں پارٹی امیدوار کشوری لال شرما کی حمایت میں آج ایک بار پھر زوردار انتخابی تشہیر کی۔ انھوں نے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیٹھی سے راہل گاندھی کے ہارنے کے بعد یہاں کے سبھی ترقیاتی کام ختم ہو گئے ہیں۔ انھوں نے امیٹھی سے موجودہ رکن پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’’گزشتہ 10-5 سال میں یہاں کی سیاست کو بدل دیا گیا۔ یہاں کی رکن پارلیمنٹ صرف ایک کام کے لیے آئیں کہ راہل گاندھی کو ہرانا ہے۔ ان کو ہرانے کے لیے خوب جھوٹ پھیلایا گیا۔ راہل گاندھی کے ہارنے کے بعد سبھی ترقیاتی کام ختم ہو گئے۔‘‘

پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ آج امیٹھی میں ہریالی ہے، لیکن یہاں پہلے ایسی زمین تھی جس میں پیداوار نہیں تھی۔ راجیو گاندھی جی نے سب سے پہلے یہاں بہتری کے لیے کام کیا۔ پرینکا نے کہا کہ ’’جب میرے والد محترم آپ کے رکن پارلیمنٹ رہے، تب یہاں خوب ترقی ہوئی۔ آج امیٹھی میں ہریالی ہے، لیکن پہلے یہاں کافی زمین اوسر تھی۔ راجیو جی نے اوسر سدھار اور سنچائی منصوبہ شروع کیا۔ پھر جب بڑی صنعتیں کھلیں تو امیٹھی میں معیشت مضبوط ہوئی۔ امیٹھی میں ایس اے آئی ایل، بی ایچ ای ایل، ایچ اے ایل اور سنجے گاندھی اسپتال جیسے بڑے بڑے ادارے بنے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ جب کوئی اچھی پالیسی، اچھی نیت اور خلوص کے ساتھ کام کرتا ہے تو ترقی ہوتی ہے۔ امیٹھی سے ہمارا رشتہ بہت پرانا ہے۔ میرے والد کو آپ نے وزیر اعظم بنایا، آپ نے ہمارے والد اور والدہ کو کامیاب اس لیے بنایا کیونکہ انھوں نے آپ کی خدمت کی۔


پرینکا گاندھی نے موجودہ دور کی سیاست پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ پہلے صحت مند سیاست ہوتی تھی۔ بی جے پی میں بھی پہلے اچھے لیڈران تھے۔ واجپئی جی اچھے لیڈر تھے، وہ اپنے عہدہ کے وقار کو سمجھتے تھے۔ لیکن آج بی جے پی کے لیڈران فضول کی باتیں کرتے ہیں۔ کچھ پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے پرینکا کہتی ہیں ’’میں نے دیکھا ہے کہ میری ماں ’آئی کیمپ‘ میں جا کر بچوں کی آنکھوں میں دوائی ڈالتی تھیں۔ گاؤں میں کوئی مسئلہ کھڑا ہونے پر فوراً پہنچ جاتی تھیں۔ لیکن آپ کی رکن پارلیمنٹ (اسمرتی ایرانی) صرف ٹی وی میں نظر آتی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’مودی جی کی حکومت میں 70 کروڑ لوگ بے روزگار ہیں۔ 45 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ آپ کی رکن پارلیمنٹ بے روزگاری اور مہنگائی پر ایک لفظ نہیں بولتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔