علی گڑھ: نمازِ جمعہ سے متعلق علماء کا بڑا فیصلہ، لوگ سڑکوں پر نہیں چھتوں پر پڑھیں نماز
ضلع مجسٹریٹ سی بی سنگھ نے کہا کہ خاص مواقع کے لیے مساجد یا کسی دیگر مذہبی اداروں کو پہلے سے اجازت لینی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اگر کسی کو حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو سخت کارروائی ہوگی۔
علی گڑھ شہر کے مفتی محمد خالد حمید نے شہر کی سبھی مساجد انتظامیہ کو سڑکوں کی جگہ مسجدوں کی چھت پر جمعہ کی نماز ادا کرانے سے متعلق انتظام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس فیصلے سے دو طبقات کے درمیان ٹکراؤ ختم ہو سکتا ہے۔ مسلم طبقہ کے اراکین کے ضلع انتظامیہ افسران سے ملاقات کے بعد شہر مفتی کا یہ اعلان سامنے آیا ہے۔ پچھلے دنوں ضلع انتظامیہ نے سڑکوں پر سبھی مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
مفتی محمد خالد حمید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر نماز ادا کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے، لیکن کبھی کبھی لوگ مسجد کے اندر جگہ کی کمی کے سبب ایسا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے سبھی مسجدوں کے انتظامیہ کو اس بارے میں مطلع کرا یا ہے اور ضرورت پڑنے پر انھیں چھت پر انتظام کرنا ہوگا۔‘‘ مفتی حمید نے یہ بھی کہا کہ ’’عید اور عیدالاضحیٰ جیسے خاص موقع پر لوگ جامع مسجد اور عیدگاہ کے برابر سڑکوں پر نماز ادا کر سکتے ہیں کیونکہ مسجد میں زبردست بھیڑ کے مدنظر جگہ کم پڑ جاتی ہے۔‘‘
دراصل ضلع مجسٹریٹ سی بی سنگھ نے اپنے حکم نامہ میں کہا ہے کہ خصوصی مواقع کے لیے مسجدوں یا کسی دیگر مذہبی ادارے کو پہلے سے اجازت لینی ہوگی جو انھیں دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر کسی کو پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو ادارہ کے ذمہ دار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔ افسر اس طرح کی خلاف ورزی کے ویڈیو بنائیں گے۔‘‘ سی بی سنگھ کا کہنا ہے کہ مسلم لیڈروں نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے اور یقین دلایا ہے کہ ان کے طبقہ کے رکن اس پر عمل کریں گے۔
مذہبی سرگرمیوں پر پابندی کو لے کر علی گڑھ انتظامیہ کے ذریعہ منعقد میٹنگ میں حصہ لینے والے رائٹ وِنگ کارکنان اور ہندو لیڈروں نے کہا کہ وہ تب تک کچھ نہیں کریں گے جب تک کہ دوسرے طبقہ کے رکن لگائی گئی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کرتے۔ علی گڑھ میں بجرنگ دل کے کنوینر گورو شرما نے کہا ’’اگر مسلم سڑکوں پر جمعہ کی نماز ادا کریں گے تو ہم سڑکوں پر آرتی کریں گے یا پھر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔