ملائم کی اکھلیش سے ناراضگی برقرار

سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پروفیسر رام گوپال یادو نے پارٹی کے قومی اجلاس کے دوران اکھلیش یادو کو پارٹی کا صدر منتخب کئے جانے کا باضابطہ طور پر اعلان کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آگرہ۔ ملائم سنگھ نے قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شرکت نہ کر کے واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ ابھی بھی اکھلیش سے ناراض ہیں ۔ ادھر قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو سماجوادی پارٹی کا صدر منتخب کر لیا ہے۔ آگرہ میں جاری پارٹی کے 10 ویں قومی اجلاس کے دوران قومی مجلس عاملہ نے ان کے نام پر مہر لگا دی۔اکھلیش یادو کے صدر منتخب ہونے کے بعد ملائم سنگھ نے آگرہ جانے کا ارادہ بدل لیا ہے پہلے خبر تھی کہ وہ قومی اجلاس میں شامل ہو سکتے ہیں۔

قبل ازیں پروفیسر رام گوپال یادو نے اکھلیش یادو کو بلا مقابلہ صدر منتخب کئے جانے کا باضابطہ اعلان کیا۔ صدر کے طور پر اکھلیش یادو کی مدت پانچ سال کی ہوگی ۔ پہلے سماجوادی پارٹی کا صدر 3 سال کے لئے منتخب ہوتا تھا لیکن اب اس مدت کو بڑھا کر 5 سال کر دیا گیا ہے۔قومی اجلاس سے قبل تمام ارکان کے اتفاق رائے سے پارٹی کے آئین میں ترمیم کرکے اس اصول کو نافذ کیا گیا ہے۔



ملائم کی اکھلیش سے ناراضگی برقرار

اس موقع پر اکھلیش یادو کے والد ملائم سنگھ یادو اور چچا شیو پال یادو موجود نہیں تھے۔ قومی اجلاس سے قبل اکھلیش یادو کی ملائم سنگھ سے ملاقات کے بعد قیاس لگائے جا رہے تھے کہ ملائم سنگھ قومی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں لیکن تمام قیاس ثابت ہوئے۔ واضح رہے کہ یکم جنوری 2017 کو لکھنؤ میں منعقدہ قومی اجلاس کے دوران اکھلیش یادو کو ملائم سنگھ کی جگہ پر صدر منتخب کیا گیا تھا۔

اکھلیش کے صدر منتخب ہونے کے بعد یہ بھی طے ہو گیا ہے کہ 2019 کے عام انتخابات اور 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات انہیں کی قیادت میں لڑے جائیں گے۔

قبل ازیں سماجوادی پارٹی کے 10 ویں قومی اجلاس کا اکھلیش یادو نے پرچم کشائی کر کے آغاز کیا۔ اجلاس کے دوران پارٹی کے جنرل سیکریٹری اعظم خان، رام گوپال یادو، نریش اگروال، دھرمیندریادو سمیت پارٹی کے سینئر رہنما اسٹیج پر موجود رہے۔

ادھرملائم سنگھ یادو نے اکھیلیش یادو کے پارٹی کے صدر منتخب کئے جانے کے بعد آگرہ آنے کا پروگرام مسترد کردیا ہے۔ ملائم سنگھ یادو کو قومی کنونشن میں شامل ہونے کےلئے آگرہ آنا تھا۔پروگرام طے تھا اور ان کے لئے ہوائی جہاز لکھنؤ پہنچ گیا تھا لیکن کانفرنس میں اکھیلیش یادو کے صدر منتخب کئے جانے کے بعد انہوں نے اپنا پروگرام مسترد کردیا۔سماجوادی پارٹی کے سرپرست کے قومی کنونشن میں آنے کا پروگرام آخری وقت میں مسترد ہوجانے کی وجہ سے پارٹی کے سینئر کارکنان مایوس نظرآئے۔
اس دوران پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ لکھنؤملائم سنگھ یادو اور شیو پال یادو کےک درمیان قریب ڈھڑھ گھنٹے تک بات چیت ہوئی اس کے بعد پروگرام مسترد ہوگیا۔

واضح رہے کہ تقریباً ڈیڑھ سال سے یادو کنبہ میں اندرونی رسہ کشی چل رہی ہے ۔ ایک طرف اکھلیش یادو اور رام گوپال یادو ہیں اور دوسری طرف شیوپال یادو اور ملائم سنگھ یادو ہیں۔ ملائم بظاہر تو شیو پال کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ تنازعہ در اصل ملائم سنگھ یادو کی شہ پر ہی بڑا ہوا ہے۔ کچھ دن پہلے یہ خبر آئی تھی کی شیو پال یادو نئی پارٹی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں لیکن ملائم سنگھ نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ ذرائع کے مطابق شیو پال یادو ابھی تک نئی پارٹی یا نیا محاذ بنانے کی تیاری میں ہیں۔

ا کھلیش یادو کے اگلے پانچ سالوں کیلئے سماجوادی پارٹی کا صدر منتخب ہونے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مبارک باد پیش کی ہے۔ ممتا بنرجی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اگلے پانچ سالوں کیلئے سماجوادی پارٹی کا قومی صدر منتخب ہونے پر اکھلیش یادو کو ہماری طرف سے مبارک باد اور نیک خواہشات۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2017, 12:36 PM