آخر حکومت کر کیا رہی ہے؟ اکھلیش یادو نے یوپی میں آدم خور بھیڑیوں کی دہشت پر کیا سوال

ذات پات کی مردم شماری پر بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری سماجی انصاف کا راستہ ہے، ذات پات کی مردم شماری سب کے تعاون سے سب کی ترقی کا راستہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اس وقت اتر پردیش کے بہرائچ میں لوگ بھیڑیوں کے خوف میں مبتلا ہیں۔ جہاں محکمہ جنگلات کی ٹیم بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے کام کر رہی ہے وہیں کئی افراد بھیڑیوں کے حملوں میں ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ اب اس معاملے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر لکھا ہے  کہ’’ ایم ایل اے بندوق لے کر گھوم رہے ہیں، محکمے ان کے پاس ہیں اور حکومت ان کی ہے، پھر بھی لوگ محفوظ نہیں ہیں۔ کسان کھیتوں میں نہیں جا پا رہے ہیں، بچے بھی محفوظ نہیں ہیں، آخر حکومت کیا کر رہی ہے؟‘‘ اس کے ساتھ ہی ذات پات پر مبنی مردم شماری پر بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری سماجی انصاف کا راستہ ہے۔ سب کا تعاون ہے، ذات پات کی مردم شماری معاشرے کو متحد کرنے کا طریقہ ہے، اسے تقسیم کرنے کا نہیں۔


واضح رہے کہ کچھ دن پہلے بی جے پی ایم ایل اے سریشور سنگھ بھیڑیا کے دہشت سے پریشان لوگوں کے درمیان گشت کرنے کے لیے بندوق لے کر ضلع بہرائچ میں نکلے تھے۔ جہاں ضلع انتظامیہ پوری صلاحیت کے ساتھ بھیڑیوں کی تلاش کر رہی ہے، وہیں بی جے پی کے ایم ایل اے اور کارکنان ہاتھوں میں بندوق لیے گشت کرتے نظر آئے۔

دریں اثنا، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بہرائچ میں اس آپریشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمہ جنگلات بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے تھرمل ڈرون سے نگرانی کر رہا ہے اور سکیورٹی کے لیے ڈرون میپنگ کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔