’100 اراکین اسمبلی لائیے اور وزیر اعلیٰ بن جائیے‘، اکھلیش یادو کی یوپی کے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کو پیشکش!
اکھلیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پنچایت الیکشن میں بھی عوان نے جنھیں ہرایا تھا، وہ بے ایمانی کر کے کرسی پر بیٹھ گئے، اسمبلی انتخاب مین بھی عوام نے سماجوادی پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے ووٹ کیا تھا۔
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے رامپور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو لے کر سماجوادی پارٹی امیدوار کی حمایت میں جمعرات کو ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یوپی کے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ ریاست کا وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہم نے تو ان کو کھلا آفر دیا ہے کہ 100 اراکین اسمبلی لے آئیے، ہم حمایت دیں گے۔ وزیر اعلیٰ آپ بن جانا، ہم باہر سے حمایت دیں گے۔‘‘
سماجوادی پارٹی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ایک نائب وزیر اعلیٰ کی حالت یہ ہے کہ وہ کسی ڈاکٹر کا تبادلہ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ دوسرے نائب وزیر اعلیٰ کا محکمہ بدل دیا گیا ہے۔ ان کو ایسا محکمہ دے دیا گیا ہے جس میں بجٹ ہی نہیں ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو اس وقت ابھی جو وزیر اعلیٰ ہیں ان کی ایک فائل میرے پاس آئی تھی، جس میں ان کے خلاف کیس کی سفارش کی گئی تھی۔ میں نے وہ فائل لوٹا دی تھی۔ اگر کسی کو یقین نہیں ہو تو پوچھ لینا اس وقت کے افسران سے۔ ہم سماجوادی لوگ بدلے کے جذبہ سے کام نہیں کرتے ہیں۔‘‘
اکھلیش یادو نے بی جے پی کے ذریعہ انتخاب میں ہیر پھیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پنچایت انتخاب میں بھی عوام نے جنھیں ہرایا تھا، وہ بے ایمانی کر کے کرسی پر بیٹھ گئے۔ اسمبلی انتخاب میں بھی عوام نے سماجوادی حکومت بنانے کے لیے ووٹ کیا تھا، لیکن جن کے جلسوں میں کرسیاں خالی رہتی تھیں، وہ تمام ہتھکنڈے اختیار کر کے اقتدار میں آ گئے۔
اکھلیش یادو نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگ رامپور ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کو کامیاب بنائیے۔ 2024 میں تبدیلی آئے گی۔ اس کے بعد یوپی میں بی جے پی کی حکومت نہیں بچے گی۔ رامپور کا ضمنی انتخاب صرف ایک اسمبلی کا انتخاب نہیں ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کو ہلانے کا انتخاب ہے۔ اقتدار میں بیٹھ کر جو لوگ ناانصافی کر رہے ہیں، وہ ہم لوگوں کو اتنا مجبور نہ کر دیں کہ جب ہم حکومت میں آ جائیں تب وہی کارروائی کرنی پڑے جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔‘‘
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہر سطح پر ناانصافی اور ظلم کر رہی ہے۔ لکھیم پور کھیری میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنان نے کسانوں کو گاڑیوں سے روند دیا تھا۔ بی جے پی کے لوگوں نے اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے کسانوں کی جان لے لی۔ یہ ہمارے سکھ بھائیوں اور کسانوں کی طاقت تھی جن کے سامنے وزیر اعظم کو جھکنا پڑا اور تینوں سیاہ زرعی قوانین کو واپس لینا پڑا۔
انتخابی جلسہ سے سابق کابینہ وزیر محمد اعظم خان نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے رامپور کو بلندیوں پر پہنچایا۔ یہاں یونیورسٹی بنائی، غریبوں کے بچوں کے لیے تعلیم کا انتظام کیا۔ لیکن آج حکومت نے رامپور کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ گلیوں میں پولیس گھوم رہی ہے۔ لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اپنے حق اور اپنی عزت کے لیے ناانصافی و ظلم کے خلاف ووٹ کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔