اکالی دل کی امت شاہ کو دھمکی، گرودواروں میں سرکاری دخل اندازی نہیں روکی تو ٹکراؤ ہوگا

پنجاب میں بی جے پی کی اتحادی اور این ڈی اے کی اہم رکن اکالی دل پارٹی نے بی جے پی سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے جو عام انتخابات سے قبل بی جے پی کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی کی پریشانیاں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ رہی ہیں، مہاراشٹر میں شیو سینا اور اتر پردیش میں اپنا دل اور او پی راج بھر کی پارٹیاں پہلے ہی بغاوتی تیور دکھا رہی ہیں اور اب کچھ ایسی ہی آواز پنجاب سے بھی سننے میں آئی ہے۔ عام انتخابات سے تقریبا ًدو ماہ قبل بی جے پی کی مضبوط اتحادی اور این ڈی اے کی اہم رکن اکالی دل پارٹی نے بھی بی جے پی سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ اکالی دل کے رہنما اور دہلی اسمبلی کے رکن منجندر سنگھ سرسا نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ گرودواروں میں مرکزی حکومت کی دخل اندازی بی جے پی اور اکالی دل کے درمیان ٹکراؤ پیدا کر سکتی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی صدر امت شاہ سے اس معاملہ میں مداخلت کے لئے کہا ہے ۔

سرسا نے ٹوئٹ میں کہا ہے ’’ مرکزی حکومت کے ذریعہ گرودواروں میں ، چاہے وہ پٹنہ صاحب ہو یا حضور صاحب ، سب میں لگاتار رکاوٹیں پید ا کرنے کی وجہ سے ہندوستان اور پوری دنیا میں اقلیتی سکھ برادری میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے ۔ میں امت شاہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس سے پہلے یہ مدا خلت بی جے پی اور اکالی دل کے درمیان ٹکراؤ کی وجہ بنے اس جانب توجہ دیں ‘‘۔

واضح رہے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی۔اکالی دل اتحاد کو کانگریس کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی اور عام انتخابات کے پیش نظر سرسا کا یہ بیان انتہائی اہم ہے ۔ پنجاب میں بی جے پی اور اکالی دل کے درمیان رشتہ اچھے نہیں ہیں ۔ نوجوت سنگھ سدھو نے بھی اکالی دل حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کی وجہ سے بی جے پی چھوڑی تھی ۔ دوسری جانب جتنی بھی سروے رپورٹس سامنے آئی ہیں ان کے مطابق اکالی دل ۔ بی جے پی اتحاد آئندہ ہونے والے عام انتخابات میں اچھا کرتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ ان سروئے کے مطابق پنجاب میں کانگریس کی حالت بہت مضبوط ہے اور اس کو 45 فیصد ووٹ ملنے کے امکان دکھائے جا رہے ہیں ، ایسی حالت میں سرسا کا یہ بیان بی جے پی کی پریشانیاں بڑھا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔