چودھری اجیت سنگھ نے کسانوں کو لکھا کھلا خط، کہا ’دشمنوں سے رہیں محتاط‘
خط میں چودھری اجیت نے کہا کہ کسانوں کو اس وقت دو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف زرعی قوانین کسانوں کو بے حال کر رہے ہیں، اور دوسری طرف کسانوں کی جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف تحریک کر رہے کسانوں کو ایک کھلے خط میں راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) سربراہ چودھری اجیت سنگھ نے متنبہ کیا ہے کہ کسانوں کے اتحاد کو توڑنے کے لیے آنے والے دنوں میں کوشش کی جائیں گی، اس لیے اپنے دشمنوں کو پہچاننے اور ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ چودھری اجیت سنگھ نے کسانوں سے ڈٹے رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کا ہر کارکن کسانوں کے ساتھ ہے۔
کسانوں کے نام کھلے خط میں چودھری اجیت نے لکھا کہ ’’کسانوں کو دہشت گرد اور اب ’آندولن جیوی‘ بتایا جا رہا ہے جو بے حد قابل اعتراض ہے۔ ہمیں اپنی نئی نسل کو کسانوں کی تحریک سے جڑی تاریخ سے متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ میں اور میری پارٹی کا ہر کارکن کسانوں کے ساھ ہے اور مستقبل میں بھی آپ کے ساتھ رہیں گے۔‘‘
خط میں انتہائی جذباتی انداز میں چودھری اجیت نے گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے خاندان اور خصوصاً اپنے والد و کسان لیڈر چودھری چرن سنگھ کے ساتھ کسانوں کے روابط کو بھی یاد کیا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’یہ آپ ہی تھے جنھوں نے مجھے آر ایل ڈی کا جھنڈا دیا اور کسانوں کے مسائل کو سمجھایا۔ میرٹھ سے لکھنؤ تک 1988 کی پدیاترا اس سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ہم نے سڑکوں سے پارلیمنٹ تک کسانوں کی فلاح کے لیے لڑائی لڑی ہے۔‘‘
چودھری اجیت نے کسانوں کو یاد دلایا کہ وزیر برائے صنعت کی شکل میں انھوں نے چینی ملوں کے درمیان کی دوری کی حد کو 25 کلو میغر سے گھٹا کر 15 کلو میٹر کرنے کے لیے منظوری دی تھی تاکہ زیادہ چینی ملوں کو قائم کیا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج کسانوں کو دو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف نئے زرعی قوانین کسانوں کو مصیبت کے دہانے پر لے جا رہے ہیں، اور دوسری طرف کسانوں کی جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘ آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ نے مزید بتایا کہ موجودہ وقت میں چودھری چرن سنگھ کے اصول مزید اہم ہو گئے ہیں اور فی الحال کسانوں کو مضبوط و متحد رہنے کی زیادہ ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔